آج (پیر) صبح 10 بجے کے قریب 4 دہشتگردوں نے پاکستان سٹاک ایکسچینج پر حملہ کیا، حملہ آوروں نے پہلے گیٹ پر دستی بم حملہ کیا اور پھر اندھا دھند فائرنگ شروع کر دی جس سے پولیس اہلکار سمیت 6 افراد شہید ہوگئے جب کہ فورسز کی جوابی کارروائی میں چاروں دہشتگرد مارے گئے۔
جب دہشتگردوں نے سٹاک ایکسچینج پر حملہ کیا تو سندھ پولیس کے سپاہی خلیل اور محمد رفیق نے بہادری کے ساتھ مقابلہ کیا اور دہشتگردوں کو عمارت میں گھسنے سے قبل ہی ہلاک کر دیا۔ دونوں سپاہیوں کی بروقت کارروائی نے پی اسی ایکس کو بڑے نقصان سے بچا لیا۔
Constable Khalil & Constable Muhammad Rafiq of Rapid Response Force Sindh Police neutralized the terrorists in today's terror attack in Karachi Stock Exchange.
Salute
#Karachistockexchange #Karachistockexchange pic.twitter.com/nejTgBQpZ6
— Farhan Khan (@Godmade__) June 29, 2020
The resilience shown by #SindhPolice is commendable. Their quick response saved #Karachi and #Pakistan from a big disaster. Hats off to you guys!! #PakistanZindabad #KarachiStockExchange pic.twitter.com/h1LT42yOOO
— Mudassir iqbal (@iqbal_mud) June 29, 2020
HEADSHOT by our hero ❤️#KarachiStockExchange #SindhPolice pic.twitter.com/oUNkrgzmRk
— Syed Qamar Shah (@SQamarS110) June 29, 2020
An account of today's event. #sindhpolice fought bravely and saved us from a big disaster. #KarachiStockExchange #Sindhpolice. pic.twitter.com/oqpxOSRkEt
— Mudassir iqbal (@iqbal_mud) June 29, 2020
انچارج سی ٹی ڈی راجہ عمر خطاب کا کہنا ہے کہ پاکستان سٹاک ایکسچینج پر دہشتگردوں کا حملہ خودکش طرز کا تھا جس میں ملزمان نے زندہ واپسی مشن میں شامل نہیں رکھی تھی اور ملزمان کے پاس طویل دورانیے تک لڑنے کا سامان تھا۔
انچارج انسداد دہشتگردی ونگ راجہ عمر خطاب کے مطابق ہلاک دہشتگردوں کے قبضے سے برآمد کیے گئے سامان میں بھاری تعداد میں دستی بموں اور جدید ہتھیاروں کے علاوہ پانی کی بوتلیں بھنے ہوئے چنے اور دیگر اشیا شامل ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ دہشتگردوں کے پاس سے برآمد ہونے والے سامان سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ملزمان نے سٹاک ایکسچینج کی عمارت میں گھسنے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں سے طویل دورانیے تک لڑنے کا سامان جمع کر رکھا تھا اور دہشت گردوں کی زندہ واپسی مشن میں شامل نہیں تھی۔
ڈی جی رینجرز سندھ میجر جنرل عمر احمد بخاری کا کہنا ہے کہ 8 منٹ میں چاروں دہشت گردوں کو ہلاک کر کے انہیں ان کے اہداف میں ناکام بنایا۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد جب حملہ کرنے آئے تو انہوں نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں کچھ راہگیر زخمی ہوئے۔
انہوں نے بتایا کہ سیکیورٹی گارڈز نے دو دہشت گردوں کو پہلے ہی مار گرایا تھا جبکہ دو آگے آگئے تھے اور اس دوران ایک پولیس اہلکار بھی شہید ہوگیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ اگلے کچھ دیر میں ہی رینجرز اور پولیس موقع پر پہنچ گئی تھی اور انہوں نے تمام دہشت گردوں کو مار گرایا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کے قانون نافذ کرنے والے ادارے کسی بھی واقعے سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں جس کی وجہ سے اس حملے کو ناکام بنایا گیا۔