ماضی کے مقبول اور سینیئر اداکار راشد محمود نے سوشل میڈٰیا پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں وہ بجلی کا زیادہ بل آنے پر شدید دکھی اور مایوس دکھائی دے رہے ہیں۔ سینیئر اداکار کے مطابق انہیں بجلی کا ایک ماہ کا بل 45 ہزار روپے سے زیادہ آیا ہے اور وہ شدید دکھی ہو کر رب سے فریاد کر رہے ہیں کہ وہ جینا نہیں چاہتے اور مرنے کی دعا کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
ملک بھر میں جہاں شدید گرمی پڑ رہی ہے وہیں لوڈشیڈنگ کے ساتھ بھاری بھرکم بلوں نے عوام کا جینا دوبھر کر رکھا ہے۔ شوبز انڈسٹری کے سینیئر اداکار راشد محمود بھی اس مشکل میں گھرے ہوئے ہیں اور بجلی کا زائد بل آنے پر انہوں نے اپنا غصہ سوشل میڈیا پر نکالا۔
سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو میں سینیئر اداکار راشد محمود نے بجلی کے بل کی تصویر شیئر کی ہے اور تفصیل بتاتے ہوئے ارباب اختیار کو کھری کھری سنائی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ میرے 701 یونٹ کا بل 45 ہزار 368 روپے آیا ہے، میں 4 مرتبہ ہارٹ اٹیک کے باوجود اللہ کے کرم سے زندہ ہوں لیکن آج محسوس کر رہا ہوں کہ میرے اللہ مجھے کیوں بچایا؟ میں نے اپنی ساری زندگی اس ملک کی نہایت ایمانداری کے ساتھ خدمت کی۔ جس میڈیم میں میں نے کام کیا، ہمارے کام کے باعث یہاں اربوں روپے اکٹھے ہوئے لیکن پچھلے کئی سالوں سے لاہور میں ہمارے لیے کوئی کام نہیں، اب میں بجلی کے بل کی ادائیگی کیلئے پیسے کہاں سے لاؤں؟
تازہ ترین خبروں، تجزیوں اور رپورٹس کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
ان کا مزید کہنا تھا کہ میں اکیلا نہیں ہوں جسے یہ شکایت ہے، میرے علاوہ کروڑوں لوگ ہوں گے جو یہی گلے شکوے کر رہے ہوں گے۔ مجھے مرنے کی خواہش نہیں ہے لیکن میں اپنے رب سے دعا کر رہا ہوں کہ میرے مالک چار مرتبہ مجھ پر مختلف اٹیک ہوئے اور ہر مرتبہ تم نے مجھے بچا لیا۔ اے پروردگار تم نے مجھے کیوں بچایا، مجھے اٹھا لے۔ میرے لیے اب ناقابل برداشت ہو گیا ہے۔ میں نے ساری عمر اس ملک کی خدمت جو کی وہ میں نے غلط کیا۔ میں بھی چوروں کے ساتھ شامل ہو جاتا تو آج یہ چیخ و پکار نہ کر رہا ہوتا۔
سینیئر اداکار نے رنجیدہ ہوتے ہوئے کہا کہ میں بہت دکھی ہوں۔ میرے پروردگار میں ایک غلط ملک میں پیدا ہوا۔ ہم نے زندگی اپنے رب کو راضی کرنے کے لیے اس کے خوف میں گزاری، کیا یہی ہمارا قصور ہے؟ میرے مالک مجھے اٹھا لے، میں زندہ نہیں رہنا چاہتا۔ میں ملک سے باہر جا کر بہت کچھ کر سکتا تھا لیکن میں نہیں گیا اور پاکستان میں رہنے کا انتخاب کیا۔ آج میرا دل بہت دکھا ہوا ہے۔ میں بیمار ہوں اور مرنے کی دعا کر رہا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس ملک کے تمام ارباب اختیار پر کروڑوں اربوں روپے کی کرپشن کے الزامات ہیں۔ وہ یہ پیسے ملک سے باہر لے کر چلے گئے ہیں اور ایک پیسہ بھی ملک میں واپس نہیں لائے۔ ارباب اختیار نے ہماری قوم کو ایک عذاب میں مبتلا کر دیا ہے۔ ہمارے ارباب اختیار اگر ہمیں کچھ دے نہیں سکتے تو ہمارا جینا کیوں دشوار کر رہے ہیں؟ ہمارے ملک میں عوام کیلئے کچھ نہیں ہے۔ میں کسی ایک سیاسی جماعت کی بات نہیں کر رہا بلکہ یہ ساری جماعتیں ایک جیسی ہیں، سب اپنی بقا کے لیے سب کچھ کر رہے ہیں۔ عوام کیلئے کوئی کچھ نہیں کر رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ برس ہا برس ہو گئے ہمارے پاس انڈسٹری میں کوئی کام نہیں ہے۔ یہاں ہر طرف بندر بانٹ ہو رہی ہے۔ نیوز اینکرز اور صحافیوں کے لیے سب کچھ ہو رہا ہے، ہم فنکاروں کے لیے کون کچھ کرے گا؟ میں آج بہت پریشان ہوں اور میرا بہت دل دکھا ہوا ہے۔ مجھ میں ہمت ختم ہو گئی ہے۔ میرے بعد میرا خاندان ان مشکلات کو خود ہی بھگتتا رہے گا مگر میرے مالک مجھے اٹھا لے۔