بلوچستان عوامی پارٹی کے اراکین کی جلد حکومت میں واپسی ہوگی، وزیراعظم عمران خان

بلوچستان عوامی پارٹی کے اراکین کی جلد حکومت میں واپسی ہوگی، وزیراعظم عمران خان
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بلوچستان عوامی پارٹی (بی اے پی) کے اراکین نے حکومت سے رابطہ شروع کر دیا ہے، ان کی جلد ہی واپسی شروع ہو جائے گی۔

وزیراعظم عمران خان نے یہ بات اپنے زیر صدارت ہونے والے پارٹی ترجمانوں کے اجلاس سے خطاب میں کہی۔ اس موقع پر دھمکی آمیز غیر ملکی خط اور ملک کی سیاسی صورتحال کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔

دوسری جانب وزیراعظم کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مسلم لیگ ق کو وزارت اعلیٰ دینے کا فیصلہ سوچ سمجھ کر کیا۔ بڑے مقصد کے حصول کیلئے مشکل فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔ تحریک انصاف اور ق لیگ مل کر ہی مسلم لیگ ن کا مقابلہ کر سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار نے باعزت طریقے سے وزارت اعلیٰ کی قربانی دی۔ انہوں نے پی ٹی آئی منشور کو احسن طریقے سے آگے بڑھایا۔ انہوں نے کہا کہ بی اے پی کے اراکین نے رابطے شروع کر دیئے ہیں۔ بلوچستان عوامی پارٹی کے اراکین کی جلد حکومت میں واپسی ہوگی۔ چند روز میں صورتحال واضح ہو جائے گی۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ خط میں براہ راست تحریک عدم اعتماد کا ذکر ہے۔ خط میں کھلی دھمکی دی گئی کہ تحریک عدم اعتماد ناکام ہوئی تو اس کے خطرناک نتائج ہونگے۔ 7 مارچ کو خط موصول ہوا۔ جیسے ہی خط ملا اس کے فوری بعد تحریک عدم اعتماد پیش کر دی گئی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں ہمیشہ عالمی طاقتیں اثر انداز ہوتی ہیں لیکن کچھ لوگ ذاتی مفاد کیلئے ضمیر فروش بن جاتے ہیں۔ قوم سے وعدہ کیا ہے کہ کبھی کسی کے سامنے نہیں جھکوں گا۔