مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی مرتبہ وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل

نوٹیفیکیشن کے مطابق کونسل میں چاروں وزرائے اعلی بطور ممبران شامل ہوں گے۔ وزیر خارجہ اسحاق ڈار بطور رکن مشترکہ مفادات کونسل میں شامل ہوں گے. دیگر ممبران میں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر سیفران انجینیئر امیر مقام کو بھی مشترکہ محدث کونسل کے ممبر کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔

مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی مرتبہ وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل

وزیراعظم شہباز شریف نے مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کی تشکیل نو کردی، ملکی تاریخ میں پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ کو مشترکہ مفادات کونسل میں شامل کیا گیا ہے۔

وزیر اعظم شہباز شریف نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کی منظوری دے دی گئی جس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا۔ نوٹیفیکیشن کے مطابق آٹھ رکنی کونسل کے چیئرمین وزیراعظم شہباز شریف ہوں گے۔

نوٹیفیکیشن کے مطابق کونسل میں چاروں وزرائے اعلی بطور ممبران شامل ہوں گے۔ وزیر خارجہ اسحاق ڈار بطور رکن مشترکہ مفادات کونسل میں شامل ہوں گے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

دیگر ممبران میں وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر سیفران انجینیئر امیر مقام کو بھی مشترکہ محدث کونسل کے ممبر کے طور پر شامل کیا گیا ہے۔ مشترکہ مفادات کونسل 21 مارچ 2024 سے وجود میں آگئی۔

مشترکہ مفادات کونسل کی تاریخ میں پہلی بار وزیر خارجہ کو شامل کیا گیا ہے جبکہ وزیر خزانہ کو کونسل میں شامل نہیں کیا گیا۔

وزیر خزانہ مشترکہ مفادات کونسل کے مستقل ممبر ہوتے ہیں لیکن وزیراعظم شہباز شریف نے سابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے تجربے اور صوبوں سے معاملات طے کرنے کی صلاحیتوں کو دیکھتے ہوئے انہیں مشترکہ مفادات کونسل میں شامل کیا ہے۔

واضح رہے کہ آئین کے مطابق مشترکہ مفادات کونسل کی ذمہ داری ہے کہ وفاقی انتظامیہ کی فہرست میں شامل معاملات سے متعلق پالیسیوں کی تشکیل اور ریگیولیٹ کرے اور متعلقتہ اداروں کی نگرانی اور کنٹرول رکھنا ہے۔