Get Alerts

نیب کا بحریہ ٹاؤن راولپنڈی کے دفاتر پر چھاپہ، دفتر سیل کر دیا

ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے ہاؤسنگ سوسائٹی کا دفتر سیل کردیا گیا ہے۔ نیب ٹیم نے بحریہ ٹاؤن کے دفتر کے مختلف حصوں کی تلاشی لی اور عملے سے بھی پوچھ گچھ کی۔ نیب گزشتہ کئی روز سے بحریہ ٹاؤن پر چھاپے کی منصوبہ بندی کررہا تھا۔

نیب کا بحریہ ٹاؤن راولپنڈی کے دفاتر پر چھاپہ، دفتر سیل کر دیا

قومی احتساب بیورو(نیب) نے القادر ٹرسٹ کیس میں تعاون نہ کرنے پر بحریہ ٹاؤن راولپنڈی کے دفاتر پر چھاپہ مارکر ریکارڈ قبضے میں لیتے ہوئے دفتر کو سیل کردیا ہے۔

ذرائع کے مطابق چھاپہ القادر ٹرسٹ یونیورسٹی کا ریکارڈ حاصل کرنے کے لیے مارا گیا کیونکہ بحریہ ٹاؤن راولپنڈی نے القادر ٹرسٹ کیس میں کوئی تعاون نہیں کیا۔ پولیس اور نیب کی ٹیم بحریہ ٹاؤن راولپنڈی کے فیز ٹو آفس پہنچیں۔

چھاپے کے دوران نیب ٹیم کے ہمراہ پنجاب پولیس اور ایلیٹ فورس کی ٹیمیں بھی تھیں۔

ذرائع کے مطابق نیب کی جانب سے ہاؤسنگ سوسائٹی کا دفتر سیل کردیا گیا ہے۔ نیب ٹیم نے بحریہ ٹاؤن کے دفتر کے مختلف حصوں کی تلاشی لی اور عملے سے بھی پوچھ گچھ کی۔

ذرائع نے بتایا کہ نیب گزشتہ کئی روز سے بحریہ ٹاؤن پر چھاپے کی منصوبہ بندی کررہا تھا۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ نیب نے بحریہ ٹاؤن کے خلاف مبینہ بے ضابطگیوں پر بھی تحقیقات بھی شروع کردی ہیں۔ بحریہ انکلیو اسلام آباد کی زمین پر بھی تحقیقات شروع کردی گئی ہیں۔

ذرائع کا بتانا ہے کہ سی ڈی اے نے یہ زمین چڑیا گھر کےلیے مختص کی تھی۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

واضح رہے کہ 2 روز قبل بحریہ ٹاؤن کے مالک ملک ریاض حسین نے کہا تھا کہ اللہ تعالیٰ نے ساری زندگی مجھے اپنے اصول پر قائم رہنے کی رہنمائی کی ہے کہ میں کسی بھی معاملے میں سیاسی فریق نہ بنوں۔ اب ایک سال سے زیادہ عرصے سے مجھ پر سمجھوتا کرنے کے لیے بہت دباؤ ہے۔ لیکن میں کبھی بھی کسی کو اجازت نہیں دوں گا کہ وہ مجھے سیاسی مقاصد کے لیے پیادے کے طور پر استعمال کرے۔

ملک ریاض حسین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ پاکستان میں جدید ترین پراجیکٹس متعارف کروانے پر مجھے اور میرے کاروبار کو ہمیشہ نشانہ بنایا گیا ہے۔ 1996 سے آج تک ملک کی ترقی میں کردار ادا کرنے کی سزا بھگت رہا ہوں۔ میں نے ماضی میں اس طرح کے دباؤ کا پوری ہمت اور طاقت کے ساتھ سامنا کیا ہے۔

ملک ریاض نے مزید لکھا کہ آج بھی ذاتی حیثیت میں، میں پورے یقین کے ساتھ کہہ سکتا ہوں کہ میری لاش پر۔ اپنی بیمار حالت اور پریشانی کے باوجود، میں اس مصیبت کا سامنا کرنے کے لیے ثابت قدم ہوں۔ روزانہ مالیاتی کاروباری نقصان برداشت کر رہا ہوں اور پوری طرح دیوار کے ساتھ دھکیل دیا جا رہا ہوں۔لیکن کسی دباؤ کے ہتھکنڈوں کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالوں گا۔ اللہ تعالیٰ اس مشکل دور میں عزت کے ساتھ میری رہنمائی اور مدد کرے گا۔