ملک ریاض کی نئی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ سیٹلمنٹ نہیں ہو رہی، ایسا نہیں کہ وہ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ جس دن ان کی نئی اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ سیٹلمنٹ ہو گئی وہ عمران خان کو چھوڑ جائیں گے۔ 9 مئی کے بعد سے فوج کے اندر عمران خان کی سپورٹ ختم ہو گئی ہے۔ کوئی حاضر سروس افسر عمران خان کا ساتھ دینے کا رسک نہیں لے سکتا۔ یہ کہنا ہے ماجد نظامی کا۔
نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں آصف بشیر چوہدری کا کہنا تھا کہ ملک ریاض کبھی بھی ڈٹ کر نہیں کھڑے ہوئے اگر انہیں اندر سے کسی کی سپورٹ نہ حاصل ہو۔ انہیں اس وقت اسٹیبلشمنٹ کے اندر سے کچھ لوگ مشورے دے رہے ہیں۔ فروری میں ملک ریاض پاکستان آ رہے تھے مگر انہیں عین وقت پر بتا دیا گیا کہ آپ کو ٹریپ کیا جا رہا ہے اور وہ ایئرپورٹ سے ہی واپس چلے گئے۔ وہ کوئی نظریاتی آدمی نہیں ہیں، ڈٹ کر کھڑے ہونا تو دور کی بات وہ کبھی کھڑے بھی نہیں ہوئے۔ انہوں نے تازہ بیان محض بارگیننگ کے لیے دیا ہے۔
تازہ ترین خبروں، تجزیوں اور رپورٹس کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
ان کے مطابق یہ نواز شریف کی آخری اننگز ہے جس میں وہ روٹھے ہوئے لوگوں کو منانے کی کوشش بھی کریں گے اور نیا بیانیہ بھی بنائیں گے۔ اگر انہیں لگا کہ وہ بیانیہ نہیں بنا پا رہے تو وہ اس ساری میز کو ہی الٹ دیں گے کیونکہ وہ نہیں چاہتے کہ ان کے کریئر کا اختتام اس طرح ہو جیسے ہو رہا ہے۔ نواز شریف ایک مرتبہ پھر اینٹی اسٹیبلشمنٹ بیانیہ بنانے کی کوشش کریں گے اور اپنے کرئیر کے اختتام کو معنی خیز بنائیں گے۔
میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔