عدت نکاح کیس: خاور مانیکا پر پی ٹی آئی وکلا کا حملہ، جج کی کیس سننے سے معذرت

خاور مانیکا دلائل دینے کے بعد کمرہ عدالت سے باہر نکلے تو پی ٹی آئی کارکنان نے ان پر بوتلیں دے ماری۔ بعد ازاں پی ٹی آئی کے وکلا نے خاور مانیکا پر حملہ کردیا اور ان کو تھپڑ مارنے کی کوشش کی۔ وکلا کے حملے سے خاور مانیکا زمین پر گر گئے .

عدت نکاح کیس: خاور مانیکا پر پی ٹی آئی وکلا کا حملہ، جج کی کیس سننے سے معذرت

اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ دوران عدت نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان بشریٰ بی بی کی اپیلوں پر سماعت کے دوران کمرہ عدالت میں پی ٹی آئی وکلا اور خاورمانیکا کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوئی۔ بعدازاں احاطہ عدالت میں پی ٹی آئی وکلا نے خاور مانیکا پر حملہ کردیا۔ پی ٹی آئی کارکنوں نے بشریٰ بی بی کے سابق شوہر پر بوتلیں دے ماریں اور تھپڑ مارنے کی کوشش کی۔ جج شاہ رخ ارجمند بھی فیصلے سنائے بغیر اپنے چیمبر میں واپس چلے گئے۔ساتھ ہی جج نے کیس سننے سے معذرت کرتے ہوئے رجسٹرار آفس کو مقدمہ دوسری عدالت منتقل کرنے کا خط لکھ دیا۔

عدت میں نکاح کیس میں سزا کے خلاف دائر اپیلوں پر سماعت سیشن جج شاہ رخ ارجمند کی عدالت میں ہوئی۔ سیشن جج بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی عدت میں نکاح کیس میں سزا کے خلاف اپیلوں پر محفوظ فیصلہ سنائے بغیر چلے گئے۔

سماعت کا آغاز ہوا تو جج شاہ رخ ارجمند نے استفسار کیا سرکاری وکیل رضوان عباسی آئے ہیں یا نہیں؟ جس پر معاون وکیل نے بتایا کہ رضوان عباسی سپریم کورٹ میں ہیں، تھوڑا وقت دے دیں۔

سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے ریمارکس دیے کہ 9 بجے کا وقت دیا تھا۔ رضوان عباسی کو آنا چاہیے تھا۔جس پر معاون وکیل کا کہنا تھا رضوان عباسی دلائل دینا چاہتے ہیں لیکن انہیں سپریم کورٹ جانا پڑگیا۔

عدالت نے پوچھا رضوان عباسی کب تک آئیں گے؟ اور پھر جج نے انہیں ساڑھے 10 بجے تک پیش ہونے کی ہدایت کی۔ رضوان عباسی مقررہ وقت پر بھی عدالت نہ پہنچے تو سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے کہا رضوان عباسی سے مشاورت کرکے بتا دیں آپ چاہتے کیا ہیں۔

خاورمانیکا کے معاون وکیل نے سیشن جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا ہمارا کیس کسی اور عدالت میں ٹرانسفر کر دیں۔ جس پر جج نے ریمارکس دیے عدم اعتماد کی درخواست پہلے بھی خارج ہو چکی ہے۔ جو بتانا ہے اپنے وکیل کو بتا دیں۔

خاورمانیکا نے سیشن جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا میں آپ سے اس کیس کا فیصلہ نہیں کروانا چاہتا۔ جس پر جج نے استفسار کیا اس کی وجہ کیا ہے؟ بار بار عدم اعتماد کیا جا رہا ہے۔ کچھ ٹھوس وجہ ہے تو بتائیں۔ کسی نہ کسی جج نے تو فیصلہ کرنا ہے نا کیس کا۔

وکیل پی ٹی آئی نعیم پنجوتھا نے کہا کہ خاور مانیکا کو پلانٹ کرکے لایا گیا ہے۔عدالت سمجھتی ہے خاور مانیکا کیا چاہتا ہے۔

تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیے نیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں

سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے ریمارکس دیے کہ بار بار عدم اعتماد کیا جارہا ہے۔

وکیل گوہر علی خان نے دلیل دی کہ عمران خان جیل میں ہیں۔دلائل مکمل ہو چکے ہیں۔ عدالت فیصلہ سنائے۔وکیل عثمان گل نے کہا کہ عدالت پر مکمل اعتماد ہے. جو فیصلہ ہوگا منظور ہوگا۔

نعیم پنجوتھا نے مزید کہا کہ خاور مانیکا کو اغوا کیاگیا۔ اغوا ہونے کے بعد عدت میں نکاح کی شکایت دائر کی۔

جج نے ریمارکس دیے کہ اب جو فیصلہ ہوگا متنازع ہوگا۔

کمرہ عدالت میں پی ٹی آئی کارکنان کی طرف سے شیم شیم کے نعرے لگ۔ اس پر سیشن جج شاہ رخ ارجمند فیصلہ سنائے بغیر ہی اپنے چیمبر میں چلے گئے۔

خاور مانیکا دلائل دینے کے بعد کمرہ عدالت سے باہر نکلے تو پی ٹی آئی کارکنان نے ان پر بوتلیں دے ماری۔ بعد ازاں پی ٹی آئی کے وکلا نے خاور مانیکا پر حملہ کردیا اور ان کو تھپڑ مارنے کی کوشش کی۔ وکلا کے حملے سے خاور مانیکا زمین پر گر گئے اور اپنی جان بچا کر احاطہ عدالت سے روانہ ہوگئے۔ 

بعد ازاں سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے رجسٹرار اسلام باد ہائیکورٹ کو خط لکھا جس میں انہوں نے دوران عدت نکاح کیس دوسری عدالت منتقل کرنے کی استدعا کر دی۔

سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے خط میں کہا ہے کہ خاورمانیکا نے مجھ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ عدم اعتماد کی درخواست اس سے قبل خارج کی جا چکی ہے۔

انہوں نے خط میں لکھا کہ خاورمانیکا کی جانب سے دوبارہ عدم اعتماد کے اظہار کے بعد اپیلوں پر فیصلہ سنانا درست نہ ہو گا۔ اپیلوں کو دیگر کسی عدالت میں ٹرانسفر کرنے کی درخواست ہے۔

سیشن جج شاہ رخ ارجمند نے خط میں مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کی اپیلیں سماعت کیلئے مقرر تھیں۔ خاورمانیکا اور ان کے وکلا نے ہمیشہ سماعت میں خلل ڈالنے کی کوشش کی۔