چیئرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) عمران خان نے پی ٹی آئی انٹراپارٹی الیکشن میں چیئرمین کے عہدے کے لیے بیرسٹر گوہر خان کو اپنا امیدوار نامزد کردیا۔
عمران خان پارٹی چیئرمین شپ سے دستبردار ہوگئے ہیں اور وہ انٹرا پارٹی انتخابات میں چیئرمین کے امیدوار نہیں ہوں گے۔ 2 دسمبر بروز ہفتہ پی ٹی آئی کے انٹرا پارٹی الیکشن ہوں گے۔ عمران خان نے جیل سے پارٹی کی کور کمیٹی کو پیغام پہنچا دیا۔
بیرسٹر علی ظفر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے مجھے یہ ذمہ داری دی تھی اسی لیے اب اس کا اعلان کر رہا ہوں۔ بیرسٹر گوہر خان عارضی طور پر پی ٹی آئی چیئرمین کے لیے امیدوار ہوں گے۔ 2022 کو پی ٹی آئی نے انٹرا پارٹی الیکشن کروائے تھے۔ اب الیکشن کمیشن نے دوبارہ پارٹی الیکشن کروانے کا حکم دیا ہے۔ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کو بہانہ نہیں دینا چاہتا کہ وہ بلے کا نشان نہ دے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ توشہ خانہ کیس میں سزا کے باعث انٹراپارٹی الیکشن میں بطور چیئرمین نیا امیدوار ہوگا اور انٹراپارٹی انتخابات میں دوسرا رکن بطور چیئرمین منتخب کیا جائے گا۔
نامزد چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر خان سپریم کورٹ کے وکیل ہیں۔ ان کا تعلق خیبرپختونخوا کے ضلع بونیر سے ہے۔ بیرسٹر گوہر نے برطانیہ کی والورہیپمٹن یونیورسٹی سے ایل ایل بی اور امریکہ کے واشنگٹن سول آف لاء سے ایل ایل ایم کیا۔
بیرسٹر گوہر کئی عرصے تک اعتراز احسن اینڈ ایسوسی ایٹس کے ساتھ وابسطہ رہے اور اعتزاز احسن کی براہ راست نگرانی میں وکالت کرتے رہے۔
بیرسٹر گوہر خان گزشتہ ایک سال سے عمران خان کی قانونی ٹیم کے بااعتماد رکن ہیں۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے پی ٹی آئی کو 20 دن کے اندر نئے انٹرا پارٹی انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا۔ علی ظفر کے مطابق ہفتے یا اتوار (2 اور 3دسمبر) کو پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کا شیڈول جاری کر دیاجائے گا۔