'ججز کے علاوہ ایون فیلڈ ریفرنس کے ماسٹر مائنڈ کا بھی احتساب ہونا چاہئیے'

پولیٹیکل انجینیئرنگ کے تحت جو معاملات 2017 اور 2018 میں نواز شریف کے ساتھ ہوئے، اب وہی عمران خان کے ساتھ ہو رہے ہیں۔ بیرسٹر گوہر کو چیئرمین بنانا پی ٹی آئی کا عارضی انتظام ہے مگر انتخابات میں یہ انتظام کارگر ثابت نہیں ہوگا۔

'ججز کے علاوہ ایون فیلڈ ریفرنس کے ماسٹر مائنڈ کا بھی احتساب ہونا چاہئیے'

آج کے فیصلے سے ہزیمت نہ صرف عدلیہ کی ہوئی ہے بلکہ نیب کی بھی ہوئی ہے۔ ہمارے ملک میں کرپشن کی بہت بات ہوتی ہے مگر کرپشن پکڑنے والے ادارے کی کارکردگی سوالیہ نشان ہے۔ یہ ملک کے ساتھ مذاق ہے جسے ختم ہونا چاہئیے۔ احتساب صرف نواز شریف کو سزائیں سنانے والے ججز کا ہی نہیں ہونا چاہئیے بلکہ اس ساری مہم کے ماسٹر مائنڈ کو بھی جوابدہ ٹھہرانا چاہئیے۔ یہ کہنا ہے نادیہ نقی کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں ارشد چوہدری نے کہا پولیٹیکل انجینیئرنگ کے تحت جو معاملات 2017 اور 2018 میں نواز شریف کے ساتھ ہوئے، اب وہی عمران خان کے ساتھ ہو رہے ہیں۔ بیرسٹر گوہر کو چیئرمین بنانا پی ٹی آئی کا عارضی انتظام ہے مگر انتخابات میں یہ انتظام کارگر ثابت نہیں ہوگا۔ اگلے دو چار سالوں میں جو ہونا ہے اس کا فیصلہ ہو چکا ہے، عمران خان سے اسٹیبلشمنٹ کی صلح کا فی الحال کوئی امکان نہیں ہے۔

سید صبیح الحسنین کے مطابق ایون فیلڈ ریفرنس کے فیصلے سے سپریم کورٹ کی اچھی خاصی سبکی ہوئی ہے۔ اب سوال اٹھتا ہے کہ اس وقت کے ججز کا بھی احتساب ہونا چاہئیے یا نہیں۔

میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔