مزمل سہروردی نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے مئی کے آخری ہفتے میں اسلام آباد مارچ کا اعلان ان کیلئے سیاسی خود کشی ثابت ہوگا۔ اتنا گرم موسم اس احتجاجی کال کو بالکل بھی سپورٹ نہیں کرے گا۔
نیا دور ٹی وی کے پروگرام ''خبر سے آگے'' میں گفتگو کرتے ہوئے مزمل سہروردی نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ اور بیوروکریسی کے ذہن میں کوئی ابہام نہیں تھا، ان کو پتا تھا کہ حمزہ شہباز شریف کا بطور وزیراعلیٰ الیکشن درست اور قانونی تھا۔ گورنر پنجاب کی جانب سے عثمان بزدار کو بحال کرنے کا معاملہ صرف خبروں کی حد تک ہی سیریس تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ابھی تک بحران ختم نہیں ہوا، جو گورنر آج تک حمزہ شہباز سے حلف لینے کو تیار نہیں تھا، کیا وہ کل صوبائی کابینہ سے حلف لے گا؟ آج گورنر نے میڈیا کی توجہ حاصل کرنے کی کوشش تھی لیکن اسٹیبلشمنٹ اور بیوروکریسی نے اسے سیریس نہیں لیا۔
انہوں نے عمران خان کی احتجاجی کال پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ائیر کنڈیشن کمروں میں بیٹھ کر طے کر لیا گیا کہ لوگ ان کیلئے باہر نکلنے کو تیار ہیں۔ ہم چاہیں تو مئی کی کڑکتی دھوپ میں انھیں باہر نکال لیں گے تو ایسا نہیں ہوگا۔ یہ انسانی جانیں ہیں۔
مرتضیٰ سولنگی کا کہنا تھا کہ عمران خان کو آئین کے تحت اقتدار سے ہٹایا گیا۔ پاکستانی تاریخ میں یہ پہلی بار ہوا۔ ان سے پہلے جتنے وزرائے اعظم کو رخصت کیا گیا، اس کیلئے غیر آئینی طریقہ استعمال کیا گیا تھا۔ یہاں تک کے ایوب خان کو بھی اقتدار سے جب ہٹایا گیا تو اس کے 1962ء میں قائم کئے گئے اپنے ہی آئین کے تحت نہیں کیا گیا۔ یہ پہلی مرتبہ ہوا کہ آئین کے اندر جو درج طریقہ تھا، اس کے تحت عمران خان کو رخصت کیا گیا اور اسی پر وہ تلملا رہے ہیں۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی اہم ادارے میں ہونے والی پرموشنز اور تبادلوں پر نظر ہے۔ ان کو ڈر ہے کہ نظام کے اندر موجود ایسے تمام عناصر جو ممکنہ طور پر ان کی مدد کو آج بھی آگے بڑھ سکتے ہیں، شاید وہ نہ رہیں۔ اس لئے ان کی خواہش یہ ہے کہ جتنا جلد وہ کوئی رولا ڈال سکتے ہیں، وہ ڈالیں۔ لیکن موسم اور ہوائیں ان کی موافقت میں نہیں ہیں۔ اس لئے ان کی کامیابی کے امکانات صفر سے زیادہ ہیں۔
پروگرام کے دوران شریک گفتگو ڈاکٹر اشتیاق احمد کا کہنا تھا کہ عمران خان ایک وبا کی طرح پاکستان میں آیا جو ابھی تک ہماری جان نہیں چھوڑ رہا۔ اس شخص نے سوسائٹی، سیاست، فارن پالیسی اور معیشت سمیت ہر شعبے کے اندر نقصان پہنچایا۔
ڈاکٹر اشتیاق احمد کا کہنا تھا کہ پاکستان ناصرف خطے بلکہ پوری دنیا کے اندر انتہائی اہمیت کا حامل ملک ہے اس کو مذاق نہیں بنانا چاہیے۔ پاکستان دہشتگردی کے عفریت میں جکڑا جا چکا تھا۔ اس سے نکلنے کی کوئی امید نظر نہیں آ رہی تھی لیکن ہمیں چین کی صورت میں ایسی رحمت ملی جو ہمارے ملک میں سی پیک جیسا بڑا پراجیکٹ لے آیا لیکن اس شخص نے آتے ہی اس کیخلاف سازشیں شروع کر دیں اور ساڑھے تین سال تک اس اہم پراجیکٹ کو بند رکھا۔
ان کا کہنا تھا کہ اب شہباز شریف حکومت کے اقتدار میں آنے سے چین نے سکھ سانس لیا ہے کہ اب پاکستان کیساتھ تعلقات میں بہتری آئے گی جبکہ سعودی عرب بھی دل کھول کر امداد دے گا۔