Get Alerts

سلہریا قوم میں بیداری کی لہر کا خوش آئند رجحان

سلہریا قوم میں بیداری کی لہر کا خوش آئند رجحان
تحریر: (ارشد سلہری)  پاکستان کثیر القومی ملک ہے، قومیتوں کا تصور کئی بنیادوں پر قائم ہے۔ جن قومیتوں اور طبقات میں اتحاد، ہم آہنگی، یکجہتی اور اجتماعیت رہتی ہے وہاں ترقی اور خوشحالی ہوتی ہے۔ پاکستان کے مختلف علاقوں میں سلہریا قوم آباد ہے۔ ضلع سیالکوٹ سلہریا قوم کا مرکز ہے۔

ریاست جموں و کشمیر سلہریا قوم کا اصل وطن ہے۔ سلہریا قوم میں کئی دہائیوں سے تنظیم موجود نہیں تھی جس کے باعث سلہریا قوم کے آپس کے راوبط میں شدید فقدان پایا جاتا تھا۔ راقم نے 2012 میں ورلڈ سلہریا کانگریس کے نام سے سلہریا قوم کو ایک پلیٹ فارم دینے کے لئے تنظیم کی بنیاد رکھی اور پاکستان کے مختلف علاقوں اور بیرون ممالک رہائش پذیر سلہریا قوم کے افراد کو تنظیم کے ساتھ جوڑنے کا سلسلہ شروع کیا گیا۔

2018  میں سلہریا قومی کنونشن منعقد کرنے کے لئے کمپین شروع کردی گئی مگر مطلوبہ تعداد پوری نہ ہونے کے باعث کنونشن کا انعقاد ملتوی کردیا گیا۔ اس دوران اشتیاق انجم سلہریا نے آگے بڑھ کر کنونشن کی کامیابی کے لئے کردار ادا کیا اور متحرک رہے۔ بعدازاں سلہریا قوم کے اتحاد اور جوڑنے کا کام خود اشتیاق انجم سلہریا نے سنبھال لیا اور بھرپور محنت سے ایک اچھا پلیٹ فارم بنانے میں کامیاب ہوئے۔ جو کام میں نے شروع کیا تھا، اشتیاق انجم سلہریا نے اس کام کو عملی شکل دی۔

بلاشبہ اشتیاق انجم سلہریا خراج تحسین کے مستحق ہے۔ اشتیاق انجم سلہریا کی رکھی گئی بنیاد میں سے مزید شعور اور آگہی نے جنم لیا اور ایک نئی تنظیم انجمن راجپوت سلہریاں پاکستان وجود میں آئی، تو اشتیاق انجم سلہریا نے بھی ایک نیا فورم راجپوت سلہریا انٹرنیشنل فورم تشکیل دیا اور نئے عزم کے ساتھ پھر سے متحرک ہوئے۔

نئے دھڑے بننا، نئی تنظیموں کا وجود میں آنا ایک صحت مند رجحان ہے۔

انجمن راجپوت سلہریاں پاکستان کی بنیاد رکھنے والے احباب کا تعارف فیس بک اور چند احباب کی جانب سے فون کالز ہیں۔ انجمن راجپوت سلہریاں پاکستان کی حمایت کا فیصلہ اس لئے کیا کہ سلہریا قوم کی ترقی کے لئے جو مشن میں نے شروع کیا تھا، میرے جو خواب تھے۔ مجھے محسوس ہوا کہ انجمن راجپوت سلہریاں پاکستان کے پلیٹ فارم سے وہ مشن آگے بڑھ رہا ہے۔ اہم ترین پہلو سلہریا قوم میں بیداری کی لہر کا پیدا ہونا ہے۔

نئی نئی تنظیموں کا قیام بھی شعوری بیداری کی علامت ہے اور ایک سیاسی عمل ہے۔ بعض لوگ تنظیمی عمل کو غیر سیاسی عمل قرار دیتے ہیں۔ بار بار کہتے ہیں کہ تنظیم غیر سیاسی ہے، یہ ایک غلط فہمی ہے۔ کسی بھی قسم کی تنظیم بنانا سیاسی عمل ہے۔ آپ یہ کہہ سکتے ہیں کہ تنظیم غیر انتخابی ہے، ہم انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔ یا یہ کہہ سکتے ہیں کہ ہمارا کسی بڑی یا چھوٹی سیاسی پارٹی سے تعلق نہیں ہے۔ ہمارے مقاصد مختلف ہیں۔ ہم علاقے، طبقے یا قوم کی فلاح و بہبود اور ترقی کے مشن پر کام کریں گے۔ تنظیموں کے قیام سے قوم کی تعمیر ہوتی ہے۔ قوم یا طبقہ تنظیم کی بدولت منظم ہوتا ہے اور اجتماعی طور پر مسائل کے حل اور ترقی کے لئے وسائل پیدا کرنے پر سوچ و بچار کرتا ہے۔ تنظیم صحت اور تعلیم کی سہولیات کے لئے جدوجہد کرتی ہے۔ ادارے بنائے جانے ہیں۔ جس سے نہ صرف اپنے طبقے کے لوگ مستفید ہوتے ہیں بلکہ ہر طبقے کے لوگوں کو فائدہ پہنچتا ہے۔

میں پر امید ہوں کہ سلہریا قوم کی تنظیم میں قومی ترقی کے لئے، تعلیمی اداروں کے قیام سمیت بنیادی انسانی حقوق و سہولیات کی دستیابی کے لئے اپنی جدوجہد کو منظم کرتے ہوئے دیگر قومی بھلائی کے منصوبوں پر کام کرتے ہوئے قوم کے لئے مفید ثابت ہوں گی۔

تنظیموں کا منہاج بھی یہی ہونا چاہیے کہ اپنے اپنے علاقے میں رجسٹریشن کریں اور قوم کے کمزور لوگوں کے حقوق کے تحفظ اور دستیابی کے لئے وسیلہ بن کر نیک نامی کمائیں۔ قومیتوں کی ترقی اور خوشحالی سے پاکستان مضبوط ہوگا اور ملکی سطح پر خوشحالی آئے گی۔

مصنف ایک لکھاری اور صحافی ہونے کے ساتھ ساتھ انسانی حقوق کے کارکن بھی ہیں۔