حکومت بے وقعت طور پر بس چل رہی ہے۔ اچانک جو خطے کی سیاست میں تبدیلی آئی ہے اور اس پر جو حکومت نے بیانات دیئے ہیں اس سے ارباب اختیار کو احساس ہوا ہے کہ ان کے تو بیانات میں بھی دم نہیں ہے۔ عامر غوری خبر سے آگے میں
پی ڈی ایم پیپلز پارٹی اور اے این پی جو اچانک متحرک ہوئیں ہیں۔ اس کے پیچھے سمجھنا ہوگا کہ کیا ہے۔ سب کو یقین ہوگیا ہے اب اگلی منزل الیکشن ہے۔ ان کی کوشش یہ ہے کہ الیکشن میں چنتخب نہ آجائے۔ مرتضی' سولنگی خبر سے آگے میں
نواز شریف پر میڈیا پابندی ایک گناہ بے لذت ہے جو حکومت کر رہی ہے۔ نواز شریف کا بیانیہ پاپولر ہے لیکن اس کے سر پر الیکشن نہیں جیتا جا سکتا۔ مزمل سہروردی خبر سے آگے میں
خان صاحب نواز شریف سے باہر ہی نہیں نکلے۔ ضرورت اس امر کی ہے کوئی عمران خان صاحب کو بتائے کہ نواز شریف کو گئے 4 5 سال ہوگئے ہیں آپ کی حکومت کو چوتھا سال آگیا ہے۔ اب بس کردیں۔ عامر غوری خبر سے آگے میں
نواز شریف اپنے بیانیئے سے ہٹنے کے لیئے تیار نہیں ہیں۔ لیکن تلخ حقائق یہ ہیں کہ یہاں الیکشن عملیت پسندی سے ہی جیتے جاتے ہیں۔ جب تک اسٹیبلشمنٹ اور میاں صاحب کے درمیان ورکنگ ریلیشن نہیں بنتا انکی پارٹی کو حکومت نہیں ملے گی۔ رضا رومی خبر سے آگے میں