30 دسمبر کی شب کا آخری سفر، سفر خیر کا ہے لیکن نا جانے دل کیوں اتنا اداس ہے، چند روز پہلے تک سال ختم ہونے کی کوئی خاص فیلنگز نہیں آ رہی تھیں کہ جیسے اتنے سال گزر گئے ایک یہ بھی صحیح کیا فرق پڑتا ہے اور ویسے بھی ہم تو وقت ہی تو گزار رہے ہیں اس دنیا میں پھر اچانک خیال آیا کہ نہیں یار ایسے کیسے۔۔۔۔!!!
ہم نے زندگی کا ایک اور سال کئی تجربات، غلطیوں، کوتاہیوں اور تلخ حقائق کے ساتھ گزار دیا اور کچھ اچھی خوبصورت یادیں بھی بنائی ہیں۔ لیکن ہم نے اس سب سے سیکھا کیا؟ کیا کھویا کیا پایا؟ کھانے والا کھویا اور پایا نہیں، حاصل وصول اور لاحاصل کی بات کر رہی، ہم نے زندگی کو بھی مذاق ہی بنا رکھا ہے، نت نئے تجربے کرتے ہیں اور پھر جب کچھ حاصل نہ ہو تو اللہ کا حکم کہہ کر یہ جا وہ جا، کچھ سیکھنے کی زحمت نہیں کرتے۔
خیر میں نے بھی اس سال ایسے کئی تجربے کیے اپنے ساتھ اور سیدھی بات ہے بہت دھو دھو کر دھوکے کھائے، اعتبار، بھروسہ اور یقین یہ تو سب سے پہلے بھاگے زندگی سے۔
پھر الحمداللہ اپنے رب کا شکر ادا کیا اور اس کی طرف رجوع کیا، جس نے بکھرے ہوئے کو خود سے پھر سے جوڑا اور اپنی غلطیوں سے سیکھنے کا موقع دیا۔ کسی نے صحیح کہا ہے کہ یہ وقت آپ کا بہت بڑا استاد ہے اس سے بہتر آپ کو کوئی نہیں سیکھا سکتا۔ میں نے لوگوں کو ان کی فطرت کے مطابق سمجھنا اور ان کے ساتھ ملنا سیکھ لیا، دوسری زبان میں جیسا منہ ویسی چپیڑ مارنا سیکھ لی۔
یہاں ہر دوسرا بندہ آپ کا دوست محسن بنا پھرتا ہے معذرت کے ساتھ ہر کوئی آپ کا محسن نہیں ہوتا، وہ تب تک آپ کے ساتھ احسن طریقے سے رہتا ہے جب تک اس کا کئی مفاد یا غرض منسوب ہوتی ہے آپ کی ذات سے وہ تبھی آپ کا محسن بنا رہتا ہے بس ایک بار کام نکل جائے، ضرورت پوری ہو جائے پھر وہ رشتے میں کتنا ہی سگھا بھی کیوں نا ہو آپ کا وہی محسن آپ کا محسن حجازی بن کر رہ جاتا ہے۔
لہذا کبھی بھی کسی پر انحصار نا کریں، چاہے کتنا قریبی رشتہ ہی کیوں نا ہو، چاہے کتنی چاہت اور مان ہی کیوں نا ہو، جب یہ مان ٹوٹتا ہے تو آپ خود ٹوٹ جاتے ہیں اور انہیں خبر بھی نہیں ہوتی۔ اللہ کی ذات کے علاوہ خود کو کسی کا محتاج نا کریں نا رشتوں میں نا زندگی کے کسی بھی دوسرے معاملات میں وگرنہ ذلت اور رسوائی ہی آپ کا مقدر بنے گی۔
اور ہاں اپنے تجربات کا ملبہ بھی کسی دوسرے پر نہ ڈالیں جو کریں ڈٹ کر کریں اور اچھا برا جو بھی ہو اسے قبول کرنے کا بھی حوصلہ رکھیں۔ فطری عمل ہے سب کا اچھا برا وقت آتا ہے، نہ سب اچھا ہوتا ہے نہ ہی سب برا، بس صحیح وقت پر اچھے اور برے کا فرق جانیں اور خود کو تجربات کی نظر نہ کریں۔ جس نے ساتھ دیا اللہ اس کے دونوں جہاں اچھے کرے اور جس نے سبق سکھایا اللہ اس کا بھی بھلا کرے اور مکافات عمل ہے، جو کر گزر گئے وہ دیکھ کر جائو گے۔
اللہ پاک آنے والا نیا سال سب کیلئے ڈھیروں خوشیاں اور کامیابیاں لے کر آئے، جس کی جو خواہشات اور تمنائیں اس سال ادھوری رہ گئیں اللہ کرے آنے والے سال میں وہ سب پوری ہو جائیں اور جو میرے مشکل وقت میں میرے ساتھ رہے اور اب تک ہیں یااللہ ان کا ساتھ تاحیات ساتھ رکھنا، آمین ثم آمین۔