بائیں بازو کے نظریات رکھنے والی سیاسی جماعت عوامی ورکرز پارٹی نے اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے موٹر سائیکل مکینک استاد اقبال جہاں کو پارٹی ٹکٹ دیا ہے اور وہ قومی اسمبلی کے انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔ استاد اقبال جہاں کا کہنا ہے کہ میرا تعلق عام محنت کش اور مزدور طبقے سے ہے اور اگر میں منتخب ہو گیا تو پارلیمنٹ کے ذریعے اپنے طبقے کے مسائل حل کرنے کی ضرورت پر زور دوں گا۔
استاد اقبال جان پیشے کے اعتبار سے موٹر سائیکل مکینک ہیں اور اسلام آباد کے علاقے ایف 11 میں آباد میں ان کی دکان ہے۔ عوامی ورکرز پارٹی نے انہیں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 47 سے ٹکٹ دیا ہے اور ان کا انتخابی نشان بلب ہے۔ استاد اقبال جہاں کے علاوہ عوامی پارٹی نے ملک بھر سے 9 مزید لوگوں کو عام انتخابات میں کھڑا کیا ہے۔
تازہ ترین خبروں اور تجزیوں کے لیےنیا دور کا وٹس ایپ چینل جائن کریں
انتخابات میں حصہ لینے سے متعلق استاد اقبال جہاں کا کہنا تھا کہ ملک کی موجودہ پالیسیاں خوشحالی کی راہ میں رکاوٹ ہیں، پارلیمنٹ میں جا کر ان پالیسیوں کو تبدیل کروانے کے لیے آواز بلند کروں گا۔ اس جدوجہد میں عوامی ورکرز پارٹی میرے ساتھ کھڑی ہے۔ عوامی ورکرز پارٹی کے ٹکٹ پر کامیاب ہو کر ہم لوگ مشترکہ طور پر عام شہریوں، مزدوروں اور محنت کش طبقے کے مسائل اجاگر کریں گے۔ اس ملک میں محنت کش طبقے کو اس کا جائز حق نہیں دیا جاتا۔ اسلام آباد اتنی خوبصورتی سے بنا ہوا شہر ہے مگر یہ صرف امیر طبقے کے لیے ہے، حالانکہ جس طبقے نے اپنے ہاتھوں سے اسے یہ خوبصورتی دی ہے اس کی پہنچ سے یہ شان و شوکت کوسوں دور ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مین سٹریم کی بڑی سیاسی جماعتیں، مذہبی گروہ اور جرنیل رات دن قومی و ملکی مفاد کا راگ الاپتے رہتے ہیں مگر ان میں سے کسی کو بھی عام آدمی کے مسائل کا ادراک نہیں۔ انہیں کوئی احساس نہیں کہ مزدور پر اس ملک میں کیا گزرتی ہے، وہ کیسے اپنا اور بچوں کا پیٹ پالتا ہے۔ اس کے لیے بنیادی ضرورتیں بھی اب جنس نایاب ہوتی جا رہی ہیں۔ منتخب ہو کر ان مسائل پر پارلیمنٹ میں آواز اٹھائیں گے اور کوشش کریں گے ملک کی پالیسی سازی میں بنیادی تبدیلی لائی جا سکے۔
انہوں نے مزید کہا ہمارے ملک کے موجودہ سسٹم میں عام آدمی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔ یہ سسٹم جاگیردار، سرمایہ دار، ملا اور تھانے دار کے لیے ہے۔ ہم اس سسٹم کے خلاف نکلے ہیں، عوام ہمارا ساتھ دے۔ ملک میں مفادات اور وسائل کی جنگ چل رہی ہے جسے ہم روکیں گے۔