عمران خان کا یہ پرانا طریقہ ہے وہ جارحانہ دفاع کرتے ہیں جس پوائنٹ پر وہ کمزور ہوتے ہیں وہی پر مورچہ لگاتےہیں۔ مذہبی جماعتوں کی جانب سے ان کے ماضی اور کردار پر اعتراض آسکتا تھا انہوں نے مذہب کا مورچہ سنبھالا اور ٹی ٹی ٭ والوں نے فضل الرحمان۔۔
تاریخ میں لکھا جائے گا کہ عمران خان پاکستان میں پولرائزیشن، نفرت اور تقسیم کے بانی رہے اور جب یہ خود نہیں کررہے ہوتے تھے تو کروا رہے ہوتے تھے یا فروغ دے رہے ہوتے تھے یہ میرے لیے بہت تکلیف دہ ہے، ہرسیاسی جماعت سچ جھوٹ بولتی ہے مگر جس لیول۔۔۔
حکومت نے اٹارنی جنرل کو واضح ہدایات دی تھیں کہ وہ تمام نامزدگیوں کو مسترد کریں، یہ نامزدگیاں اسلئے بھی اہم ہیں کہ یہ نامزدگیاں حمزہ شہبازشریف کو نکالنے کے عمل سے جڑی ہوئی ہیں، رضا رومی
اٹارنی جنرل نے جس طرح برتاو کیا وہ بہت افسوسناک ہے۔ اور دوسری جانب ججز وقار کیساتھ، استقامت کیساتھ اپنے ہی باس کے سامنے کھڑے تھے جن کا بہت کچھ داؤ پر لگا تھا، انہوں نے اپنی پوزیشن اصول پر لی اور یہ ملی مچھلی کی طرح پھسل کر اِدَھر سے اُدَھر۔۔
عمران خان نے الیکشن کمیشن پر نیا حملہ کیا ہے ایسے وقت میں جب حکومتی جماعتیں دباؤ ڈال رہی ہیں کہ ممنوعہ فنڈنگ کیس کا فیصلہ جلد سنایا جائے۔ ابھی کہہ رہے کہ یہ حکومت کے لوگوں سے کیوں مل رہےہیں جبکہ سب سے زیادہ ملاقاتیں پی ٹی آئی والوں نے۔۔۔