کرونا کی وبا جب سے پھیلی ہے دنیا چار دیواری میں محصور ہوگئی ہے۔ اسے میں قرنطینہ میں موجود افراد کے پاس انٹرنیٹ کی سہولت موجود ہے۔ اور آن لائن سیلز کمپنیاں اس موقع کو ہاتھ سے گنوانا نہیں جانتی۔ ایسے میں ایک معروف آن کمپنی اپنے انوکھے اعلان کی وجہ سے خبروں کی زینت بن رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کرونا وائرس کی اس عالمی وبا کے دوران جنسی مصنوعات فروخت کرنے والی معروف آن لائن کمپنی نے گھروں میں محصور خواتین کو خود لذتی کے لئے استعمال ہونے والے ایک لاکھ سیکس ٹوائز مفت دینے کا اعلان کیا ہے۔ جریدے ڈیلی سٹار کے مطابق کینیڈا میں قائم یہ آن لائن کمپنی اب تک ہزاروں خواتین کو مذکورہ مصنوعات بھیج چکی ہے۔
جریدے نے کمپنی ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ کرونا وائرس کے عالمی وبا بننے اور عوام کے بڑی تعداد میں قرنطینہ ہوجانے کے بعد سے انہوں نے آن لائن اشیا کی طلب میں واضح اضافہ دیکھا جس میں سب سے زیادہ طلب سیکس ٹوائز کی تھی۔ یہ آرڈر دینے والوں میں زیادہ تر خواتین تھیں جن میں بظاہر غیر شادی شدہ خواتین زیادہ تھیں۔ اس کو دیکھتے ہوئے کمپنی نے یہ مصنوعات مفت بھیجنے کا فیصلہ کیا۔
بتایا گیا ہے کہ کمپنی نے یہ منصوبہ 17 مارچ سے شروع کیا تھا اور اس کا ہدف ابتدا میں 1500 مصنوعات مفت بھیجنا تھا لیکن بعد میں آفر کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے یہ تعداد بڑھا کر ایک لاکھ کر دی گئی۔ کمپنی کے جریدے نے لکھا ہے کہ کمپنی انتظامیہ نے یہ فیصلہ قرنطینہ اختیار کئے ہوئے گھروں میں محصور خواتین کو بوریت سے بچانے کے لیے کیا۔
یاد رہے کہ پورن ویب سائٹس نے بھی اپنے مواد میں کرونا کی کیٹگری کا اضافہ کردیا ہے جبکہ چینی کمپنی علی بابا نے بھی قرنطینہ میں موجود افراد کے آن لائن آرڈرز میں کونڈوم کی بڑھتی طلب کا انکشاف کیا تھا۔ دوسری جانب کئی عریاں فلموں کی ویب سائٹس بھی اٹلی اور دیگر ممالک کے لوگوں کے لیے فحش مواد تک مفت رسائی کا اعلان کر چکی ہیں