عوام پر ایک اور پیٹرول بم گرانے کی تیاریاں مکمل، پیٹرول کی قیمت میں 8 روپے  53 پیسے اضافے کی تجویز پر غور

حکومت کی جانب سے عوام پر ایک بار پھر پیٹرول بم گرانے کی تیاری مکمل کی جا چکی ہے اور آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی ( اوگرا) نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نو روپے فی لیٹر تک اضافے کی سمری پیٹرولیم ڈویژن کو بھجوا دی ہے۔

اوگرا کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات میں تجویز کیے گئے اضافوں کے مطابق، ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں آٹھ روپے 99 پیسے فی لیٹر اور لائٹ ڈیزل کی قیمت میں ایک روپیہ 68 پیسے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

پیٹرول آٹھ روپے 53 پیسے فی لیٹر اور مٹی کا تیل ایک روپیہ 69 پیسے فی لیٹر مہنگا کیے جانے کی تجاویز زیر غور ہیں۔

واضح رہے کہ اوگرا نے پیٹرولیم مصنوعات میں اضافوں کی یہ سمری پیٹرولیم ڈویژن کو ارسال کر دی ہے اور وفاقی کابینہ کے اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کی منظوری کے بعد وزارت خزانہ نئی قیمتوں کا اعلان کر دے گا۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ حکومت نے رمضان المبارک کے آغاز سے قبل پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا تھا جن کا اطلاق پانچ مئی کو ہوا تھا۔



اوگرا کی جانب سے پیٹرول کی قیمتوں میں 14 روپے 38 پیسے فی لیٹر اضافے کی سمری ارسال کی گئی تھی، تاہم وفاقی کابینہ کی جانب سے نو روپے 42 پیسے فی لیٹر کی منظوری دی گئی اور یوں پیٹرول کی قیمت 108 روپے 38 پیسے فی لیٹر ہو گئی۔

ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں چار روپے 89 پیسے فی لیٹر اضافے کی سفارش کی گئی تھی جس کی منظوری کے بعد اس کی قیمت 122 روپے 32 پیسے فی لیٹر ہو گئی۔

یاد رہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کے باعث موجودہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا رہا ہے جب کہ ملک میں تیل کی پیداوار بھی بڑے پیمانے پر نہیں ہو رہی۔

وزیراعظم عمران خان نے انہی وجوہ کے پیش نظر رواں ماہ 22 مئی کو یہ کہا تھا کہ حکومت ملک میں تیل کی تلاش کے لیے کام کرنے والی کمپنیوں کو مراعات فراہم کرنے کے لیے نئی پیٹرولیم پالیسی پر کام کر رہی ہے۔