دوا بنانے والی جرمن کمپنی فائزر (Pfizer) نے اعلان کیا ہے کہ وہ کرونا وائرس کی ویکسین کے انسانوں پر تجربات کا سلسلہ جاری رکھے گی اور ستمبر تک تجربات جاری رکھ کر اکتوبر میں ممکنہ طور پر ویکسین متعارف کرائی جا سکتی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، بتایا گیا ہے کہ اگر تجربات کامیاب اور محفوظ رہے تو دنیا کے مختلف ملکوں کو ویکسین کی لاکھوں خوراکیں روانہ کرنا شروع کر دیں گے۔
کمپنی کے چیف ایگزیکٹو افسر اور چیئرمین البرٹ بورلا کہتے ہیں کہ ویکسین کا نام BNT162 ہے اور جرمنی میں 5 مارچ سے اس کے انسانوں پر تجربات جاری ہیں۔
مسٹر بورلا کا کہنا ہے کہ کمپنی ویکسین کی چار مختلف اقسام پر کام کر رہی ہے۔ آئندہ ماہ یا زیادہ سے زیادہ جولائی تک معلوم ہو جائے گا کہ ویکسین کی کون سی قسم زیادہ محفوظ اور کارآمد ہے۔
دوسری جانب آکسفورڈ یونیورسٹی کے اشتراک سے تحقیق کرنے والی ایک کمپنی نے بھی سال کے آخر تک ویکسین تیار ہونے کی امید کا اظہار کیا ہے۔
واضح رہے کہ دنیا بھر میں 100 سے زائد لیبارٹریز کرونا وائرس کی ویکسین تیار کرنے میں مصروف ہیں جن میں سے اب تک 10 ہی کلینیکل ٹرائل کے مرحلے تک پہنچ سکی ہیں۔ اس ضمن میں ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سال کے آخر تک کرونا وائرس کی ویکسین بنانا ممکن نہیں ہوگا۔