سینئر صحافی سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ عدالتوں کو صرف تحریک انصاف کی حمایت میں ہی نہیں بولنا چاہیے انہیں پھر ہر چیز پر بولنا ہوگا۔
جیو ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سہیل وڑائچ کا کہنا تھا کہ آج اگر تحریک انصاف کیساتھ کچھ ہوا ہے تو عدالتیں بول اٹھی ہیں لیکن اس سے پہلے جب ن لیگ، پیپلز پارٹی اور دوسری جماعتوں کیساتھ ہوتا تھا تو تب عدالتیں نہیں بولتی تھیں۔
سہیل وڑائچ نے کہا کہ کس پارٹی کیساتھ یہ کچھ نہیں ہوا جو آج تحریک انصاف کیساتھ ہوا ہے، جس کی ان کو بڑی تکلیف ہے۔ ہاں ٹھیک ہے کہ یہ نہیں ہونا چاہیے تھا لیکن ماضی میں دیگر جماعتوں کیساتھ بھی ایسا ہرگز نہیں ہونا چاہیے تھا۔
https://twitter.com/SocialDigitally/status/1531283480524558336?s=20
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کیساتھ ماضی میں یہ سب کچھ ہوا تو کوئی نہیں بولا، کسی نے کچھ نہیں کہا بلکہ جو کچھ ہوا، اسے ہونے دیا گیا۔ ان جماعتوں کے کارکن گولیوں کا بھی نشانہ بنے تھے۔
انہوں نے کہا کہ اللہ کرے کہ عدالتیں اب ساری چیزوں کو ٹھیک کرنا شروع ہو جائیں۔ صرف ایک پی ٹی آئی کی حمایت کیلئے تو عدالتیں نہ بولیں۔ عدالتیں باقی چیزوں پر بھی بولیں۔ اگر وہ صرف حق وصداقت اور جمہوریت پر بولنے لگ پڑی ہیں تو پھر سب معاملات پر بولیں۔
سہیل وڑائچ نے کہا کہ عدالتوں کے رویے سے ایسا نہیں لگنا چاہیے کہ وہ صرف ایک سیاسی جماعت کی حمایتی ہیں۔ یا کسی ایک پارٹی کو سپورٹ کر رہی ہیں۔