وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آرمی چیف کی مدتِ ملازمت میں توسیع ملکی مفاد میں ہے، تفصیلی فیصلہ آنے کے بعد مشاورت سے آگے بڑھیں گے۔
ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ حکومت نے اس حوالے سے جو کچھ بھی کیا آئین میں رہتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم عمران خان نے کابینہ سے مشاورت کی، مؤقف سنا جس کے بعد فیصلہ کیا کہ آرمی چیف کی مد تِ ملازمت میں توسیع ملکی مفاد میں ہے، وزیرِ اعظم نے صورتِ حال کو سامنے رکھ کر فیصلہ کیا۔
وزیرِ خارجہ نے کہا کہ عدالت نے نشاندہی کی کہ کچھ ابہام ہے جس کو دور کرنا ضروری ہے، قانون سازی پر اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے، امید ہے اپوزیشن قانون سازی میں ساتھ دے گی۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر او آئی سی نے پاکستانی مؤقف کی تائید کی، بھارت سے مسائل اور خطے کی صورتِ حال سب کے سامنے ہے، بھارت نے کشمیر میں کرفیو نافذ کر رکھا ہے۔
شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں جاری ہیں، وہاں مساجد پر تالے لگے ہوئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بابری مسجد کیس پر بھارتی عدالت کے فیصلے پر تشویش ہے، اس پر بھی او آئی سی نے ہمارے مؤقف کی تائید کی، پاک افواج بھارت کے مذموم عزائم کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
وزیرِ خارجہ نے یہ بھی کہا کہ افریقی ملکوں سے متعلق دو دور وزارتِ خارجہ میں منعقد ہوئے،وزارت تجارت کے 45 افسروں کی مختلف ملکوں میں تعیناتیاں کی گئی ہیں۔