مسلم لیگ ن کے سینیئر رہنما اور سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پارٹی کا بیانیہ نواز شریف نے طے کیا۔ ایک ہی کام ہوسکتا ہے۔ ملک کو ٹھیک کریں یا انتقام لینے میں لگ جائیں۔ نواز شریف انتقام کے بجائے ملک کو ٹھیک کرنے پر توجہ دیں گے۔ نوازشریف کا بیانیہ معاشی بحالی اوردہشتگردی کاخاتمہ ہو گا۔
لندن میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ پارٹی کا لیڈر ہی اس کا بیانیہ طے کرتا ہے۔ میری سوچ ہو سکتی ہے۔ لوگوں کی سوچ ہوسکتی ہے لیکن 10 بیانیے نہیں ہوتے بلکہ صرف لیڈر کا بیانیہ ہوتا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ملک میں دہشتگردی کے حملوں کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ 2013 میں دہشتگردی عروج پر تھی۔ ہم نے ضرب عضب اور ردالفساد میں پاک فوج کے ساتھ مل کر دہشتگردی پر قابو پایا۔
سی پیک چائنہ کی طرف سے نواز شریف کو تحفہ دیا گیا۔ نواز شریف کا ٹارگٹ ملک کی معیشت کو مضبوط کرنا تھا۔ ہماری کوشش ہے قوم میاں نواز شریف کو بھاری اکثریت میں ووٹ ڈالے۔ ہماری اکثریت ہو گی تو ہم مشکل فیصلہ کرسکیں گے۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ 2018 میں مسلم لیگ ن حکومت بنا سکتی تھی۔ نواز شریف نے پی ٹی آئی کے مینڈیٹ کو عزت دی۔ نواز شریف نے 2017 میں ہی کہہ دیا تھا کہ میں نے اپنے خلاف سازش کا معاملہ اللہ تعالیٰ کے سپرد کر دیا ہے۔ نواز نے پہلے بھی اپنا معاملہ اللہ پر چھوڑا تھا اور آج بھی ان کا اللہ پر یقین ہے۔ ملک کو تباہ کرنے والوں سے انتقام اللہ لے گا۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف سازش کرنے والے افراد بہت کم عرصہ میں بے نقاب ہوگئے ہیں۔ نواز شریف کی تمام توانائیاں ملک کی بہتری کے لیے ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ میرے خلاف نیب کے بے بنیاد مقدمات بنائے گئے جن کی کوئی اہمیت نہیں۔
واضح رہے کہ چند روز قبل لندن میں ن لیگ کی اعلیٰ قیادت کے اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے ن لیگ کے صدر شہباز شریف نے کہا تھا کہ نواز شریف کی وطن واپسی کی تاریخ میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے وہ21 اکتوبر کو وطن واپس آئیں گے۔