2021ء کی دس ویڈیوز جنہوں نے انٹرنیٹ پر قبضہ جما لیا

2021ء کی دس ویڈیوز جنہوں نے انٹرنیٹ پر قبضہ جما لیا
ہر سال کی طرح 2021ء میں بھی بہت سی ویڈیوز نے سوشل میڈیا پر تہلکہ مچایا۔ کچھ پوری دنیا میں وائرل ہوئیں تو کچھ نے ویڈیو بنانے والوں کے کاروبار ہی بند کروا دیے۔ آئیے ان پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

کیفے سول کا کنولی، اور انگریزی زبان کی غلامی

سال کی شروعات اسلام آباد کے ایک کیفے کے مالکان کو انٹرنیٹ پر ایک ویڈیو کے جواب میں ملنے والی ڈانٹ ڈپٹ نے اپنی ہٹی بند کرنے پر مجبور کر دیا۔ جی ہاں، یہ ویڈیو جنوری 2021ء میں اس وقت وائرل ہوئی جب کیفے سول نامی ریستوران کی مالکان نے اپنے مینجر کا تمسخر اڑانے کی نیت سے اس سے ویڈیو پر انگریزی بلوانے کی کوشش کی۔ مینجر کی غلطیوں پر اس کا مذاق اڑایا۔ ویڈیو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کی اور جواب میں ان خواتین کے ساتھ وہی ہوا جو ان کا حق تھا۔ سوشل میڈیا نے ان کو اڑا کر رکھ دیا۔

نتیجہ یہ نکلا کہ کیفے کو کچھ عرصے کے لئے بند کرنا پڑ گیا۔ کچھ عرصے بعد یہ دوبارہ سے کھل تو گیا، لیکن شاید یہ ریستوران اپنی شہرت کی بلندیوں کو چھو کر اب واپس اپنی جگہ پر آ چکا ہے۔ شہرت ملی تو سہی، لیکن منفی۔

https://www.youtube.com/watch?v=2_b5dh74fSY

پاؤری ہو رئی ہے

فروری 2021ء میں سوشل میڈیا نے دنانیر مبین کو شہرت کی بلندیوں پر پہنچا دیا جب ان کی شمالی علاقہ جات کی سیر پر دوستوں کے ساتھ چند سیکنڈ کی ایک ویڈیو نے ناصرف پاکستان بلکہ ہمسایہ ملک بھارت میں بھی تہلکہ مچا دیا۔ ماہرہ خان سے لے کر ویرات کوہلی تک، سب اس ویڈیو کے سحر میں مبتلا نظر آئے۔ دنانیر مبین ایک پیشہ ور اداکارہ ہیں اور ARY پر ڈرامہ صنفِ آہن میں بھی اداکاری کے جوہر دکھائے۔

https://www.youtube.com/watch?v=qAdstjAd0YM

'ایسا دل رکھتے ہی نہیں ہیں کہ ٹوٹے گا'

مارچ میں سابق صدر آصف علی زرداری سے سلیم صافی نے ایک انٹرویو کے دوران پوچھا کہ کس کے رویے نے آپ کا دل زیادہ توڑا تو آصف زرداری نے کہا کہ ایسا دل رکھتے ہی نہیں کہ ٹوٹے گا۔ ان کی اس ویڈیو نے سوشل میڈیا پر دھوم مچا دی۔ بھانت بھانت کی بولیاں۔ کسی نے اسے اپنے جذبات کے اظہار کا ذریعہ بنایا تو کسی کو سیاسی پوائنٹ سکورنگ یاد آ گئی۔ مگر یہ بھی سال کے مشہور ترین meme مٹیریل کا حصہ تھا۔

https://www.youtube.com/watch?v=4cy_TAr1OEo

محبت کی شادی اور ظالم سماج

کبھی کبھی سوچیے تو محبتیں فلم کا پلاٹ بڑا ہی  بے ہودہ لگتا ہے۔ ایک کالج کا پرنسپل جو کہتا ہے میرے کالج کا کوئی لڑکا محبت نہیں کر سکے گا۔ وہ کہتا ہے کہ محبت اور ڈر کی جنگ میں جیت ہمیشہ ڈر کی ہوتی ہے۔ مگر کسے علم تھا کہ ہمارے تعلیمی اداروں میں ایک سے بڑھ کر ایک امیتابھ بچن بیٹھا ہے۔ یونیورسٹی آف لاہور میں ایک لڑکے اور لڑکی کے اعترافِ محبت اور شادی کے وعدے پر ان کے گلے ملنے کی ویڈیو پر جامعہ نے طلبہ کے کیرئیر ہی تباہ کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ جس پر انہیں سوشل میڈیا پر خوب تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ لیکن جب ملک کے کرتا دھرتا اپنے تئیں شریعت نافذ کرنے کا ڈھونگ رچانے میں جتے ہوں تو پیار کرنے والے بچ جائیں یہی غنیمت ہے، چہ جائیکہ ان کے پیار کا گلا گھونٹنے سے بھی بچایا جائے۔

https://www.youtube.com/watch?v=jjPeJ2W3C_4

'ڈیپ پاکٹس'

اسرائیلی حکومت نے ایک مرتبہ پھر فلسطینیوں کو ان کے گھروں سے نکال کر ان کے علاقوں پر قبضے کرنے کا قانون بنایا اور اس پر فوری عملدرآمد شروع کیا گیا تو شاہ محمود قریشی بھی امریکہ پہنچے کہ دنیا کے سامنے فلسطینیوں کے ساتھ ہونے والے مظالم کو اجاگر کریں۔ اسی دوران انہوں نے امریکی چینل CNN کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اپنے طاقتور لوگوں اور میڈیا میں بااثر حلقوں سے سازباز کے باوجود اسرائیل میڈیا وار ہار رہا ہے۔ خاتون اینکر نے سوال کیا کہ آپ کس قسم کی ساز باز کی بات کر رہے ہیں جس پر شاہ محمود نے طنزیہ قہقہہ لگاتے ہوئے کہا: Deep Pockets  یعنی بھاری جیبیں۔ اینکر کو یہ بات بہت بری لگی۔ شاہ محمود قریشی کا الزام درست ہو یا اینکر کا غصہ جائز، یہ ویڈیو ملک بھر میں مقبول بہت ہوئی۔ یہاں تک کہ اب امریکی شہری مسلمان صحافی مہدی حسن نے شاہ محمود پر تنقید کی تو پاکستانی ٹوئٹر نے ان کا بھی حشر کردیا۔

https://www.youtube.com/watch?v=lyTw--JYnSE

Midsummer Chaos

جون کے مہینے میں Midsummer Chaos نامی منی ویب سیریز نے اپنا خوب مذاق اڑوایا۔ اس سیریز کے اداکاروں کو جو تنقید کا سامنا کرنا پڑا وہ اپنی جگہ، مرکزی دھارے کے میڈیا نے بھی ان کے ساتھ کوئی نرمی نہیں برتی۔ ایکسپریس ٹربیون نے لکھا کہ یہ سیریز 'لگتا ہے اسلام آباد کی ایلیٹ کلاس کے بچوں کے ایک گروپ کی پیروڈی' بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔ اس نے اس سیریز کو طاہر شاہ کے گانوں سے تشبیہ دی جو صرف اس وجہ سے مشہور ہو جاتے تھے کہ لوگ ان کا مذاق اڑا رہے ہوتے تھے۔

https://twitter.com/abdulahadjawaid/status/1411664128884805637

'شیری کو میرا پتا نہیں ہونا چاہیے'

صدف کنول اور شہروز سبزواری نے جب سے شادی کی ہے، بیچارے شہروز کی پچھلی شادی کے ٹوٹنے کے صدمے سے ہی اب تک نکلنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کبھی شہروز کو کسی قاتل کو ہیرو بنا کر خود کو مذہبی ثابت کرنا پڑتا ہے تو کبھی ان کی بیگم کو خوب پتی ورتھا بن کر دکھانا پڑتا ہے۔ ایسی ہی ایک صورتحال سے دونوں جھوجھ رہے تھے جب صدف کنول نے شوہر کو ہماری ثقافت کے مماثل قرار دیتے ہوئے عورت کے بنیادی functions کو ہی مرد کے جوتے اٹھانے، اس کے کپڑی استری کرنے اور اس کو اپنی ذات سے غافل ہونے کو اپنا کلچر سمجھنے اور اس پر فخر کرنے کی وجہ قرار دے ڈالا۔ نتیجہ یہ نکلا کہ ان کی بھی خوب کلاس لی گئی اور عوام نے ان کے دقیانوسی خیالات کا اچھا خاصہ دیوالیہ نکال دیا۔



 










View this post on Instagram























 

A post shared by Ali Gul Pir (@therealaligulpir)





'اس گاڑی میں کتنے لوگ آ سکتے ہیں؟'

ندا یاسر ARY Digital کے مارننگ شو کی کئی دہائیوں سے میزبان ہیں اور ہر تھوڑے عرصے بعد ان کی جانب سے کوئی ایسی شرلی چھوڑی جاتی ہے کہ یہ سوشل میڈیا پر ان کی خوب درگت بنتی ہے۔ چند ماہ قبل انہوں نے دو نوجوانوں کو انٹرویو کیا جنہوں نے پاکستان کی پہلی فارمولا کار بنائی تھی اور انہوں نے ایسے ایسے سوالات کئے کہ بیچارے مہمان بھی شرمندہ ہو گئے لیکن پھر سوشل میڈیا نے بھی ان کا خوب بدلہ لیا۔ اور یوں یہ سال کے مشہور ترین کلپس میں سے ایک بن گیا۔



 










View this post on Instagram























 

A post shared by Ali Gul Pir (@therealaligulpir)






پاکستان بمقابلہ بھارت کرکٹ ورلڈ کپ میچ

اکتوبر 2021ء میں پاکستان نے بھارت کو ورلڈ کپ فارمیٹ کے کسی بھی میچ میں پہلی مرتبہ شکست دی تو یہ ایک تاریخی موقع تھا۔ ورلڈ کپ میں پاکستانی شائقین بھی عموماً زیادہ دباؤ محسوس کر رہے ہوتے ہیں۔ لیکن اس بار بابر اعظم اور رضوان احمد کی اوپننگ پارٹنرشپ نے تنِ تنہا ہی پاکستان کو 153 کا ہدف دلوایا تو عوام نے خوب جشن منایا۔ اور اس کا ایک مظہر وہ memes تھیں جو سوشل میڈیا پر اپلوڈ کی گئیں۔



جنید صفدر، مریم نواز، حمزہ شہباز ایک سے بڑھ کر ایک

دسمبر کا پورا مہینہ تو سمجھیے شریف فیملی کے نام رہا۔ نواز شریف کی آمد کے چرچے رہے تو مریم نواز کے کپڑوں کے۔ جنید صفدر کی شادی نے سوشل میڈیا پر بھی خوب رنگ جمایا۔ لیکن میلہ لوٹا تو گانوں نے۔ مریم نواز ہوں، حمزہ شہباز یا پھر خود دولہے راجہ جنید صفدر۔ سب نے ایک سے بڑھ کر ایک گانے کے ہنر کے جوہر دکھائے۔ نواز شریف اور شہباز شریف کے گانے اور سننے کا شوق تو مشہور تھا ہی، اس شادی نے ثابت کیا کہ سیاست کے ساتھ ساتھ گانے کا شوق بھی خاندان میں موروثی ہے۔