اسلام آباد سے تعلق رکھنے والے ایک شہری عدنان مقصود نے دارالحکومت میں واقع سینٹورس مال کی غیر قانونی سرگرمیوں اور مال میں قانونی خلاف ورزیوں کے خلاف اپنے وکیل کے ذریعے وفاقی ترقیاتی ادارے سی ڈی اے میں ایک باضابطہ درخواست جمع کرائی ہے۔
شہری نے اپنے درخواست میں واضح کیا ہے کہ ایم/ ایس گالف کمپنی نے اسلام آباد کے پوش علاقے میں ایک مال بنایا جس میں عوام اور حکومت کو یہ تاثر دیا گیا کہ وہ قانون پر عمل کرنے والے لوگ ہے اور مال بنانے سے ملکی خزانے کو فائدہ پہنچا دیا گیا اور وہ تمام ٹیکسز ادا کر رہے ہیں مگر یہ حقیقت کے خلاف ہے۔
شہری نے اپنے درخواست میں واضح کیا ہے کہ سینٹورس مال قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے رہائشی منصوبوں کو کاروباری سرگرمیوں کے خلاف استعمال کر رہے ہیں جبکہ سی ڈی اے کے کوائف میں ان جگہوں کو رہائشی منصوبوں کے لئے وقف کیا گیا تھا۔
شہری نے اپنے کوائف میں واضح کیا ہے کہ سینٹورس مال چار فلیٹس 1601, 1706, 1708,1503 جو کہ قانونی طور پر رہائشی منصوبوں کے لئے بنائے گئے تھے مگر مال کی انتظامیہ غیر قانونی طور پر ان میں کاروباری سرگرمیاں چلا رہی ہے مگر تاحال کوئی کاروائی عمل میں نہیں لائی گئی۔
شہری نے اپنے درخواست میں مزید کہا کہ سیٹورس مال غیر قانونی طریقے سے ان رہائشی اور کمرشل منصوبوں کے اشتہار میڈیا میں چلا رہے ہیں، جو کئی سال پہلے بیچ دی گئی ہیں اور ان کے مالکان اس سے بے خبر ہے۔
شہری نے اپنے درخواست میں واضح کیا کہ سینٹورس مال غیر قانونی طریقے سے کئی پراجیکٹس چلا رہا ہے جن پر انہوں نے کبھی ٹیکس نہیں دیا۔ جس سے قومی خزانے کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
نیا دور میڈیا نے اس حوالے سے جب سینٹورس مال کے پبلک ریلیشنز آفیسر سے موقف لینے کے لئے رابطہ کیا تو انھوں نے بتایا کہ کچھ عناصر جان بوجھ کر سینٹورس مال کی ساکھ کو متنازع بنا رہے ہیں کیونکہ ہم کسی بھی غیر قانونی عمل میں شریک نہیں۔ جب ان کو شہری کی درخواست میں واضح کی گئی غیر قانونی جگہ کے استعمال کے متعلق پوچھا گیا تو انھوں نے جواب نہیں دیا۔ بعدازں نیا دور میڈیا نے ڈائریکٹر بلڈنگ کنٹرول فیصل نعیم سے موقف لینے کے لئے رابطہ کیا مگر انھوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔