چمن میں مبینہ طور پر سکیورٹی فورسز کی فائرنگ سے ایک خاتون سمیت تین افراد کی ہلاکت ہوئی ہے۔ واقعے کے مطابق چمن کے مقام پر پاک افغان بارڈر کی کرونا کی وجہ سے بندش کے خلاف احتجاجی مظاہری جاری تھا جس کے شرکا پر مبینہ طور پر ایف سی کی جانب سے فائر کھول دیا گیا۔ جس کے نتیجے میں 13 افراد شدید زخمی اور 3 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔
اس حوالے سے بلوچستان کے وزیر داخلہ میر ضیا اللہ لانگو نے پریس کانفرس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہلاک ہونے والے مظاہرین ریڈ زون میں داخل ہوچکے تھے جب کہ انہوں نے زبردستی بارڈر کراس کرنے کی بھی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ مظاہرین نے قرنطینہ سینٹر اور نادرا دفاتر کو بھی نقصان پہنچایا۔
اس سب صورتحال پر انسانی حقوق کی تنظیموں اور رہنماؤں نے احتجاج کرتے ہوئے حکومت پر سخت تنقید کی ہے۔