57 فی صد پاکستانی صارفین کا مذہبی مواد کی تلاش کے لیے موبائل فونز پر انحصار

لوگ عام طور یہ تصور کرتے ہیں کہ موبائل فونز، کمپیوٹر اور دیگر ڈیجیٹل آلات محض وقت کا ضیاع ہیں اور لوگ انہیں وقت گزاری کے لیے ہی استعمال کرتے ہیں۔

تاہم دنیا کی سب سے بڑی سماجی ویب سائٹ فیس بک نے حال ہی میں پاکستان سمیت دنیا کے چند ملکوں میں ایک آن لائن سروے منعقد کیا جس کے مطابق، موبائل فونز لوگوں کی مدد کا باعث بن رہے ہیں۔

فیس بک نے یہ آن لائن سروے پاکستان، انڈونیشیا، مصر، ترکی، امریکہ، متحدہ عرب امارات، فرانس اور نائیجیریا میں کیا جس سے یہ خوش گوار انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان میں رمضان المبارک کے دوران 57 فی صد صارفین مذہبی مواد کی تلاش اور مذہبی شعائر پر عمل کرنے کے لیے موبائل فونز کا استعمال کرتے ہیں۔

فیس بک کے مطابق، یہ آن لائن سروے رواں برس اپریل میں کیا گیا جس میں صارفین سے رمضان المبارک کے دوران سماجی میڈیا کے استعمال کے تناظر میں متعدد سوالات پوچھے گئے جب کہ آن لائن شاپنگ کے بارے میں فروغ پذیر رجحانات کے بارے میں بھی ان کی رائے جانی گئی۔



سروے کے دوران، 90 فی صد پاکستانیوں نے رمضان المبارک کو دیگر مہینوں کے مقابلے میں اہم ترین قرار دیا جب کہ 94 فی صد جواب دہندگان نے کہا کہ وہ رمضان المبارک کے دوران بچوں کے ساتھ زیادہ وقت گزارنے کے علاوہ ان پر توجہ بھی زیادہ دیتے ہیں۔

سروے میں شریک ہونے والے 85 فی صد پاکستان جواب دہندگان نے تسلیم کیا کہ وہ رمضان المبارک میں بھی فیس بک استعمال کرتے ہیں اور اس پر مذہبی مواد کی تلاش کے علاوہ اپنے دوستوں اور رشتہ داروں سے بھی رابطے میں رہتے ہیں۔

سروے کے نتائج سے یہ ثابت ہوا کہ واٹس ایپ رابطوں کے لیے 53 فی صد پاکستانیوں کی پسندیدہ ایپ ہے جب کہ 36 فی صد میسنجر اور 26 فی صد انسٹاگرام کو اپنی پسندیدہ سماجی میڈیا ایپ قرار دیتے ہیں۔

سروے میں شریک ہونے والے 68 فی صد پاکستانی صارفین نے یہ تسلیم کیا کہ وہ رمضان المبارک میں اپنے اردگرد کے مسائل اور حالات سے باخبر رہنے کے لیے موبائل فونز پر انحصار کرتے ہیں۔