تیزگام ایکسپریس میں آتشزدگی سے 66 افراد جاں بحق، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ

تیزگام ایکسپریس میں آتشزدگی سے 66 افراد جاں بحق، ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ
رحیم یار خان میں لیاقت پور کے قریب گیس سلنڈر پھٹنے سے تیز گام ایکسپریس کی بوگیوں میں آگ لگ گئی، جس کے نتیجے میں 66 افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوگئی ہے جبکہ حادثے میں متعدد افراد زخمی بھی ہوئے ہیں، جن میں سے بیشتر کی حالت تشویشناک ہے۔

تفصیلات کے مطابق بدقسمت ٹرین کو حادثہ صبح 6:15 منٹ پر پنجاب کے ضلع رحیم یار خان کی تحصیل لیاقت پور کے چنی گوٹھ کے نزدیک چک نمبر 6 کے تانوری سٹیشن پر پیش آیا۔ تیز گام ٹرین کی ایئر کنڈیشنڈ اور بزنس کلاس کی تین بوگیوں میں آتشزدگی ہوئی جن میں 209 مسافر سوار تھے۔



رحیم یار خان کے ڈسٹرک پولیس افسر نے ٹرین حادثے میں 66 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ جاں بحق افراد میں سے کسی کی بھی اب تک شناخت نہیں ہوسکی۔

ڈی پی او نے بتایا کہ حادثے میں جاں بحق و زخمی ہونے والوں کو ٹی ایچ کیو لیاقت پور اور بہاول پور کے ہسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے جب کہ آگ پر بھی قابو پالیا گیا ہے۔



ریسکیو اہلکاروں کے مطابق آگ کی شدت بہت زیادہ تھی جس نے تیزی سے دوسری بوگیوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا، جس کے باعث ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے۔ ریسکیو ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر تبلیغی جماعت کے مسافروں کا گیس سلنڈر پھٹنے سے آگ لگی۔ حادثے کا شکار اکانومی کلاس کی دو بوگیاں امیرحسین اینڈ جماعت کے نام سے بک کی گئی تھیں۔

حکام کے مطابق مسافر ٹرین میں آگ لگنے کے افسوسناک حادثے کے بعد ضلع بھر کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے۔

حادثے کے سبب دیگر ٹرینوں کو ان کے قریبی اسٹیشنز پر ہی روک دیا گیا جبکہ اسی ٹریک پر آنے والی زکریا ایکسپریس کو لیاقت پور سے قبل خان پور اسٹیشن پر روکا گیا۔



پاک فوج کے شعبہ تعلقات آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق جائے حادثہ پر ریسکیو اور ریلیف فراہم کرنے کے لیے سول انتظامیہ کی معاونت کے لیے پاک فوج کے دستے، ڈاکٹرز اور طبی عملے کو روانہ کیا گیا۔ آئی ایس پی آر نے بتایا کہ شدید زخمیوں کو منتقل کرنے کے لیے ملتان سے آرمی ایوی ایشن کا ہیلی کاپٹر بھی روانہ کیا گیا ہے۔

وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے جاں بحق افراد کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ تیزگام ایکسپریس کو حادثہ کراچی سے راولپنڈی جاتے ہوئے پیش آیا۔ تاہم ریسکیو اور فائر بریگیڈ کی امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ آگ ٹرین کی اکانومی کلاس میں گیس سلنڈر پھٹنے سے لگی جب کہ مسافروں نے ٹرین سے کود کر جانیں بچائیں۔



دوسری جانب ریلوے حکام کے مطابق ٹرین میں سلنڈر لے جانے کی قطعاً اجازت نہیں ہے اور تحقیقات کے بعد اس بات کا تعین کیا جائے گا کہ کس کی غفلت کے باعث مسافر ٹرین میں سلنڈر لے کر سوار ہوئے۔

چیئرمین ریلوے سکندر سلطان کے مطابق گریڈ 21 کے وفاقی انسپکٹر دوست علی لغاری کو تحقیقاتی آفیسر مقرر کردیا گیا ہے جو جائے حادثہ پر تمام شواہد اکھٹے کر کے وزیراعظم کو رپورٹ پیش کریں گے۔ چیئرمین ریلوے سکندر سلطان نے بتایا کہ تحقیقات کے لیے دیگر افسران کو بھی جائے حادثہ پر روانہ کردیا گیا ہے۔

وزیراعظم عمران خان، صدرمملکت عارف علوی سمیت حکومتی و دیگر سیاسی شخصیات نے حادثے میں قیمتی جانوں کے نقصان پر گہرے دکھ اور غم کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ زخمیوں کو علاج معالجے کی بہترین سہولیات فراہم کی جائیں۔