ایک نان فلمی مڈل کلاس گھرانے سے آکر بالی ووڈ میں دنگل اور ٹھگز آف ہندوستان جیسی بڑی فلموں میں جاندار اداکاری سے جگہ بنانے والی اداکارہ فاطمہ ثنا شیخ نے انکشاف کیا ہے کیرئیر میں انہیں کام دینے کے بدلے فلمسازوں، ہدایتکاروں کے ساتھ جنسی تعلقات قائم کرنے کی آفر دی گئی۔
فاطمہ ثنا شیخ نے بتایا کہ اگرچہ انہیں بڑی مشکلوں سے فلم انڈسٹری میں کام کرنے کا موقع ملا، مگر موقع ملنے سے قبل انہیں بتایا جاتا تھا کہ ان کے چہرے اور جسم کے خدوخال ہیروئن جیسے نہیں ہیں۔
انہیں ہیروئن جیسے چہرے اور جسمانی خدوخال نہ ہونے کا طعنہ دیا جاتا اور ساتھ ہی انہیں کہا جاتا تھا کہ جب تک وہ بڑی شوبز شخصیات سے ’جنسی تعلقات‘ استوار نہیں کریں گی۔ تب تک انہیں فلم انڈسٹری میں کام نہیں ملے گا۔
فاطمہ ثنا شیخ کے مطابق ’جنسی تعلقات‘ استوار کرنے کی پیش کش سے انکار کے باعث ہی انہیں کئی پراجیکٹس میں کام نہیں دیا گیا۔
اداکارہ نے یہ انکشاف بھی کیا کہ آج بھی فلم انڈسٹری سمیت ہر شعبے میں خواتین کو جنسی استحصال اور ہراسانی کا سامنا ہے۔
اداکارہ نے یہ بھی بتایا کہ کیریئر کا آغاز بڑی فلموں سے کرنے کے باوجود انہوں نے اپنا اسٹینڈرڈ کم کرکے، چھوٹی فلموں، ڈراموں اور دیگر منصوبوں میں بھی کام کیا، تاکہ انہیں مسلسل کام ملتا رہے اور وہ کچھ نہ کچھ پیسے کماتی رہیں۔