ایلون مسک کے زیرملکیت سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس ( ٹوئٹر) نے مزید 2 نئے سبسکرپشن پروگرام پاکستان سمیت دنیا بھر میں متعارف کرادیئے۔
خیال رہے کہ اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم نے پہلے 24 مارچ کو ٹوئٹر بلیو (جسے اب ایکس پریمیئم کا نام دیا گیا ہے) کو پاکستان سمیت دنیا بھر میں متعارف کرایا تھا۔
اس سبسکرپشن پروگرام کا حصہ بننے والے افراد کو ایکس اکاؤنٹ پر بلیو ٹک کے ساتھ ساتھ متعدد فیچرز تک خصوصی رسائی بھی دی جاتی ہے۔
اب کمپنی کی جانب سے صارفین کے لیے مزید 2 نئے سبسکرپشن پروگرام متعارف کرائے گئے ہیں۔
ایک پروگرام کو بیسک کا نام دیا گیا ہے جس کی ماہانہ فیس 814 روپے ہے اور اس کا حصہ بننے والے صارفین اپنے اکاؤنٹس پر بلیو ٹک حاصل نہیں کر سکیں گے جبکہ پوسٹس پر آمدنی کا حصول بھی نہیں ہوگا۔
مگر انہیں متعدد خصوصی فیچرز جیسے ایڈٹ پوسٹس، طویل پوسٹس اور ویڈیو، ان ڈو (undo) پوسٹنگ، بیک گراؤنڈ ویڈیو پلے بیک، ویڈیو ڈاؤن لوڈ اور دیگر تک رسائی مل سکے گی۔
اس پروگرام کے صارفین ایس ایم ایس 2 فیکٹر authentication استعمال کر سکیں گے جبکہ اپنے ڈائریکٹ میسجز کو انکرپٹڈ کر سکیں گے۔
البتہ اس کم قیمت سبسکرپشن پروگرام میں زیادہ اشتہارات دکھائے جائیں گے۔
پرانا سبسکرپشن پروگرام پریمیم کے نام سے دستیاب ہوگا جس میں بیسک کے تمام فیچرز دستیاب ہوں گے مگر اشتہارات کی تعداد 50 فیصد کم ہو گی جبکہ اکاؤنٹ پر بلیو ٹک کا حصول بھی ممکن ہوگا اور وہ اپنی پوسٹس سے پیسے بھی کما سکیں گے۔
اسی طرح ایکس پرو (ٹوئٹ ڈیک) اور میڈیا سٹوڈیو سمیت اینالیٹکس تک بھی رسائی حاصل ہوگی۔ اس پروگرام کی ماہانہ فیس 2250 روپے ہے۔
تیسرا پروگرام پریمیئم پلس سب سے زیادہ مہنگا ہوگا جس کا حصہ بننے کے لیے ماہانہ 4500 روپے ادا کرنا ہوں گے۔
اس سبسکرپشن پروگرام میں تمام فیچرز پریمیئم والے ہی ہوں گے مگر اشتہارات نہیں نظر آئیں گے۔
رواں سال ستمبر کے آخری ہفتے میں ایلون مسک نے جعلی اکاؤنٹ سے نمٹنے کیلئے ایکس کے استعمال پر ماہانہ فیس چارج کرنے کا عندیہ دیا تھا۔
ایلون مسک نے بتایا کہ ایکس کے اب 550 ملین صارفین ہیں جو ہر ماہ پلیٹ فارم استعمال کرتے ہیں اور ہر روز 100 سے 200 ملین پوسٹیں تخلیق کرتے ہیں۔
لیکن مسک نے یہ واضح نہیں کیا کہ ان میں سے کتنے صارفین حقیقی لوگ ہیں اور بوٹس نہیں ہیں۔ انہوں نے ان اعداد و شمار کا موازنہ ان کے عہدہ سنبھالنے سے پہلے ٹوئٹر کے اعداد و شمار سے بھی نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ باٹس اور اصلی اکاؤنٹ میں تمیز کرنے کا اس سے بہتر طریقہ نہیں ہے کہ ایکس پر اکاؤنٹ بنانے والوں سے فیس لی جائے۔
ایلون مسک کا مزید کہنا ہے کہ فیس زیادہ نہیں ہوگی لیکن ہر صارف کو وہ ماہانہ فیس دینا پڑے گی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق ایکس ( ٹوئٹر) کی فیس ہر ملک کیلئے الگ الگ ہوگی۔
واضح رہے کہ نومبر 2022 ایلون مسک نے کمپنی کا چارج سنبھالنے کے بعد ویریفائیڈ اکاؤنٹس ( بلیو ٹکس) کیلئے بھی فیس لاگو کردی تھی۔
ٹوئٹر کو 44 ارب ڈالر میں خریدنے کے بعد مسک نے پلیٹ فارم میں اہم تبدیلیاں کیں۔ انہوں نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ جیسے پہلے سے ممنوعہ اکاؤنٹس کو واپس آنے کی اجازت دے دی۔ انہوں نے ”بلیو چیک“ تصدیقی نظام کو بھی ختم کردیا جو مشہور لوگوں کے اکاؤنٹس کی نشاندہی کرتا تھا۔
اب معاملہ کچھ یوں ہے کہ اگر آپ فیس ادا کرتے ہیں تو آپکو اپنے نام کے آگے نیلے رنگ کا بیج ملتا ہے اور آپ کی پوسٹس زیادہ افراد کو نظرآتی ہیں جبکہ عدام ادائیگی پر آپ کی پوسٹس اتنی زیادہ توجہ کر مرکز نہیں ٹھہرتیں۔
مسک کا ماننا ہے کہ یہ تبدیلی پلیٹ فارم پر بوٹس کے استعمال کی حوصلہ شکنی کرے گی۔
پبلک ریکارڈ کے مطابق ایکس امریکہ میں منی ٹرانسمیٹر لائسنس حاصل کرنے پر بھی کام کر رہا ہے اور اسے پہلے ہی 8 ریاستوں میں اجازت مل چکی ہے۔