انڈین ریاست راجستھان کے ضلع ادھے پور میں منگل کی سہ پہر تقریباً 3.30 بجے ایک شخص کا تلوار سے سر قلم کرکے ہلاک کر دیا گیا ہے۔ واقعہ کے بعد ادھے پور میں ماحول کشیدہ ہے۔ پولیس علاقے میں امن وامان برقرار رکھنے کی کوشش کر رہی ہے۔
پولیس کے ڈائریکٹر جنرل ایم ایل لاتھر نے کہا، “اس واقعہ میں ملوث دو افراد کو راجسمند ضلع کے علاقے بھیم سے حراست میں لیا گیا ہے۔ کشیدہ حالات کے باعث ایک درجن تھانوں کی پولیس موقع پر تعینات ہے۔
ادھے پور کے ضلع مجسٹریٹ تاراچند مینا نے عوام سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔ خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق قتل کے بعد ادھے پور کے کچھ علاقوں میں احتجاج شروع ہو گیا ہے۔
A Hindu is just killed in #Udaipur by these jihadis for supporting @NupurSharmaBJP. Is this an Islamic nation??? pic.twitter.com/6SY9HM0yHG
— Vikas Pandey (@MODIfiedVikas) June 28, 2022
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ یہ سفاکانہ قتل ہے، دو گرفتار ہیں جبکہ کچھ دیگر ملزمان کی شناخت ہو گئی ہے۔ پولیس ٹیمیں ملزمان کی تلاش میں ہیں۔ ان کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی”۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم ان تمام لوگوں کے ریکارڈ کو دیکھ رہے ہیں، فی الحال ہم موقع پر ہی صورتحال کو سنبھال رہے ہیں۔
Massive outrage in Udaipur condemning this cowardly act by the 2 Musl!ms.. People take to street demanding justice with chants of Jai Sree Ram and Desh ke Gadaron ki [email protected] maro Salo ko
Heavy police deployed.. pic.twitter.com/obxhtj6z4B
— Vikas (@VikasPronamo) June 28, 2022
خیال رہے کہ سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بھی وائرل ہو رہی ہے جس میں ایک نوپور شرما کے حق میں پوسٹ لکھنے والے شخص کو مارنے پر اکسا رہا ہے۔ اس شخص کا نام کنہیا لال تیلی ہے جو ادھے پور کے علاقے دھان منڈی میں درزی کی دکان چلاتا تھا۔
Udaipur: Horrific murder recorded on camera.
(@AnkurWadhawan) #Udaipur #6PMPrime @PoojaShali pic.twitter.com/85xAMkYhum— IndiaToday (@IndiaToday) June 28, 2022
منگل کی دوپہر دو لوگ کپڑے سلانے کے بہانے اس کی دکان پر پہنچے اور اسے دکان سے باہر لے آئے اور تلوار سے اس کی گردن کاٹ دی۔ کنہیا لال کی موقع پر ہی موت ہو گئی۔ اس واقعے کی ایک ویڈیو بھی سامنے آئی ہے۔
اس واقعے کے بعد سے ہندو تنظیموں میں غصہ پایا جاتا ہے اور انہوں نے شہر کے بازار بند کرادئیے ہیں۔ راجستھان کے وزیراعلیٰ اشوک گہلوت نے بھی اس قتل عام کے بعد تمام جماعتوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔
#UdaipurMurder Updates: The arrested accused, namely Rafiq Mohammed and Abdul Jabbar, are both the residents of Surajpole, Udaipur: Police
(ANI) pic.twitter.com/rBjNcqMJSh
— NDTV (@ndtv) June 28, 2022
انہوں نے لکھا کہ “ادھے پور میں نوجوان کے گھناؤنے قتل کی مذمت کرتے ہیں۔ تمام قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی اور پولیس جرم کی پوری حد تک جائے گی۔ میں تمام فریقوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کرتا ہوں۔ ایسے گھناؤنے جرم میں ملوث ہر شخص کو سخت سزا دی جائے گی۔”
Curfew has been imposed in several areas of Udaipur by Rajasthan Police after brutal murder of an innocent Hindu man by Islamists. pic.twitter.com/pT5gf0ybty
— Aditya Raj Kaul (@AdityaRajKaul) June 28, 2022
ان کا کہنا تھا کہ “میں سب سے اپیل کرتا ہوں کہ اس واقعے کی ویڈیو شیئر کرکے ماحول کو خراب کرنے کی کوشش نہ کریں۔ ویڈیو شیئر کرنے سے معاشرے میں نفرت پھیلانے کا مقصد کامیاب ہو جائے گا۔”