• آن لائن اشتہاری ٹیرف
  • رابطہ کریں
  • ہمارے بارے میں
  • ہمارے لئے لکھیں
  • نیا دور انگریزی میں
منگل, جنوری 31, 2023
نیا دور
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English
No Result
View All Result
نیا دور
No Result
View All Result

آرمی چیف کی کوشش ناکام، نواز شریف نے عمران خان سے ڈیل مسترد کر دی

آرمی چیف نے عمران خان کے ساتھ موجودہ حکومت کا ڈیڈ لاک ختم کروانے کے لئے ان کی حکومت کے نمائندوں کے ساتھ ایک ملاقات بھی کروائی جس میں پی ٹی آئی کی طرف سے اسد قیصراور پرویز خٹک شامل ہوئے تھے اور مسلم لیگ (ن) کے ایاز صادق بھی اس میٹنگ کا حصہ تھے۔

نیا دور by نیا دور
اکتوبر 29, 2022
in ایڈیٹر کی پسند, خبریں
114 1
0
آرمی چیف کی کوشش ناکام، نواز شریف نے عمران خان سے ڈیل مسترد کر دی
135
SHARES
641
VIEWS
Share on FacebookShare on TwitterShare on Whatsapp

آرمی چیف نے عمران خان کے ساتھ موجودہ حکومت کا ڈیڈ لاک ختم کروانے کے لئے ان کی حکومت کے نمائندوں کے ساتھ ایک ملاقات بھی کروائی جس میں پی ٹی آئی کی طرف سے اسد قیصراور پرویز خٹک شامل ہوئے تھے اور مسلم لیگ (ن) کے ایاز صادق بھی اس میٹنگ کا حصہ تھے۔ فریقین کے درمیان الیکشن کی تاریخ کے بارے میں اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی گئی مگر میاں نواز شریف صاحب نے مخالفت کی کہ جلدی الیکشن نہیں کروائے جا سکتے۔

یہ انکشاف کیا ہے سینیئر صحافی نے رؤف کلاسرا کو دیے گئے ایک حالیہ انٹرویو میں جہاں موجودہ سیاسی صورتحال اور 27 اکتوبر کو ہونے والی ڈی جی آئی ایس پی آر اور ڈی جی آئی ایس آئی کی پریس کانفرنس پر سیر حاصل گفتگو کی گئی۔

RelatedPosts

عمران خان جیسے نیم حکیم کو سرجن سمجھ لینا جانثاروں کی حماقت ہے

پاکستانی معاشرے کو عمران کے بجائے بلاول جیسے رہنماؤں کی ضرورت ہے

Load More

رؤف کلاسرا نے پوچھا کہ عمران خان جس اعتماد کے ساتھ لانگ مارچ کر رہے ہیں اور اسلام آباد کی طرف گامزن ہیں کیا ان کو کوئی گارنٹی دی گئی ہیں یا کچھ لوگ تو یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ ان کو اداروں کے اندر سے بھی حمایت حاصل ہے جس کے جواب میں مالک صاحب کا کہنا تھا کہ خان صاحب نے حکومت کے کھو جانے کے بعد شہرت بہت حاصل کی۔ یہ پہلی تبدیلی تھی۔ عمران خان نے بیانیہ بہت بنایا اور بے پناہ سپورٹ حاصل کی۔ یہ پاکستان کی تاریخ رہی ہے کہ لوگ اس لیڈر کو پسند کرتے ہیں جو اسٹیبلشمنٹ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہیں۔

رؤف کلاسرا نے سوال کیا کہ کیا جو باتیں پریس کانفرنس میں کی گئی ہیں کیا وہ اس طرح عوامی فورم پر بتانی چاہیے تھیں؟

محمد مالک نے جواب دیا کہ اصولی طور پر تو ایسا بلکل نہیں ہونا چاہیے تھا مگر ایسا ہوا۔ ISPR اور ISI سربراہان کا آنا کیوں ضروری تھا اس پر ہم سب حیران تھے۔ مگر اس کانفرنس کے ذریعے سے ایک واضح پیغام دیا گیا ہے کہ کسی کو شک نہ رہے اور اب ہم طعنے اور تنقید سن سن کر تھک گئے ہیں۔

رؤف کلاسرا نے سوال کیا کہ کیا آرمی کی اسٹیبلشمنٹ توقع کر رہی تھی کہ عمران خان کا اس طرح کا ردعمل ہو گا؟

محمد مالک نے جواب دیا کہ آرمی کی لیڈر شپ کو اندازہ تھا کہ جس طرح کی پریس کانفرنس وہ کر رہے ہیں اس کا ردعمل بھی سخت ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کو پتہ ہے کہ اگر وہ لانگ مارچ میں نمبر شو کر دیتے ہیں تو ٹھیک ہے ورنہ جو رویہ عمران خان نے اپنایا ہوا ہے وہ ان کے لئے بڑا مہنگا جوا ثابت ہو گا۔

رؤف کلاسرا کا کہنا تھا کہ ماضی میں یہ روایت رہی ہے کہ اسٹیبلشمنٹ جس کے ساتھ ہوتی تھی وہ حکومت کرتا تھا مگر اب ایسا نہیں ہے۔

محمد مالک نے کہا کہ عمران خان نے یوتھ اور ٹیکنالوجی کا بہت اچھا ستعمال کیا ہے۔ وہ 70 سال کے ہیں ہے مگر اس کے باوجود نوجوان نسل ان کو سنتی ہے۔ کیوں کہ وہ یوتھ کی پسند کے مطابق کام کرتے ہیں۔

محمد مالک کا کہنا تھا کہ ایک عام خیال یہ تھا کہ آرمی چیف کی ریٹائرمنٹ کا وقت قریب ہونے کی وجہ سے فوج کے اندر تناؤ ہے۔ پھر یہ بات سامنے آئی کہ کیوں کہ چیف جانے والے ہیں اس لئے کور کمانڈر ہی سب کچھ کر رہے ہیں۔ مگر ڈی جی آئی ایس پی آر اور ڈی جی آئی ایس آئی کی پریس کانفرنس میں عمران خان کو براہِ راست نشانہ بنایا گیا ہے۔ عمران خان کی آرمی چیف سے خفیہ میٹنگ کی بھی بات ہوئی۔ اس سے ایک پیغام واضح ہو گیا ہے کہ چیف اب بھی مؤثر ہیں۔ پریس کانفرنس میں عمران خان کو یہ پیغام دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ اب بہت ہو گیا ہے، ادارے کی بے عزتی اور غداری کے ٹیگ برداشت نہیں ہوں گے۔

محمد مالک کا کہنا تھا کہ ماضی میں نواز شریف نے بھی اپنی حکومت کے چلے جانے کے بعد فوج پر تنقید کی مگر غداری کی کوئی بات نہیں کی اور حالات اس نہج پر نہیں گئے تھے جہاں پر اب عمران خان لے کر چلے گئے ہیں۔

عمران خان کے آرمی کی لیڈر شپ کے بارے میں سخت مؤقف کے بارے میں محمد مالک کا کہنا تھا کہ عمران خان کو اب نظر آ گیا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے لکیر کھینچ دی گئی ہے۔ خان کو اندازہ ہو گیا ہے کہ اب ان کو اسٹیبلشمنٹ کی طرف سے ماضی والی حمایت نہیں ملنی اس لئے وہ کھل کر سامنے آ گئے ہیں۔

رؤف کلاسرا نے سوال کیا کہ کیا اسٹیبلشمنٹ اپنی طاقت چھوڑنے کے لئے تیار ہے؟

محمد مالک نے جواب میں کہا کہ آرمی کی اپنی پالیسی ہوتی ہے۔ وہ بدل بھی سکتی ہے۔ جیسا کہ فواد چوہدری نے کہا کہ اگر ادارہ عوام کے خلاف جائے گا تو اس کو نقصان ہو گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جو ہو رہا ہے اس کے دو نتائج ہوں گے۔

پہلا یہ کہ بہت سے لوگ جو عمران خان کے ساتھ ہیں وہ اپنی پوزیشن پر سوچیں گے اور دوسرا یہ کہ اگر کسی تیسری پارٹی نے عمران خان اور حکومت کے مابین ثالثی کا کردار نہ ادا کیا تو پھر پورا نظام ہی گر جائے گا۔

محمد مالک نے بتایا کہ پریس کانفرنس میں یہ تاثر دینے کی کوشش کی گئی ہے کہ جو کچھ عمران خان کے ساتھ ہوا ہے یا ہو رہا ہے وہ کوئی ڈیزائن نہیں تھا۔ عمران خان کے خلاف کوئی باقاعدہ پلاننگ نہیں کی گئی تھی۔ محمد مالک کا کہنا تھا کہ عمران خان کو یقین تھا کہ ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد نہیں آئے گی مگر ان کو بار بار فوجی قیادت کی طرف سے بتایا گیا تھا کہ ایسا ہونے جا رہا ہے اور ان کو یہ بھی بتایا گیا تھا کہ ان کے اپنے اتحادی بھی ان سے ناراض ہیں۔ فروری میں عمران خان کو بتا دیا گیا تھا کہ اب ہم نے اپنی آفیشل ڈیوٹیز کے علاوہ کسی دوسرے کام میں نہیں پڑنا لہٰذا وہ حزب اختلاف کے ساتھ بیٹھ کر اپنے معاملات کو طے کریں۔

رؤف کلاسرا نے سوال کیا کہ اسٹیبلشمنٹ ایک دم کیسے اس نتیجے پر پہنچی ہے کہ اب انہوں نے ایسا کوئی کردار نہیں ادا کرنا؟

محمد مالک نے جواب میں کہا کہ اسٹیبلشمنٹ تحریک عدم اعتماد کے آنے سے 6 ماہ پہلے سے سے اس پر غور و فکر کر رہی تھی۔ عثمان بزدار، عادل خان اور ندیم بابر کی کارکردگی پر اسٹیبلشمنٹ کے تحفظات تھے۔ محمد مالک نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا کہ آرمی چیف سے کسی نے کہا کہ حکومت کا شکوہ ہے کہ آپ کی طرف سے ان کو کام نہیں کرنے نہیں دیا جا رہا جس پر انہوں نے کہا کہ میں حلفاً کہتا ہوں کہ ہم نے اب تک صرف دو لوگوں کو تجویز کیا تھا۔ ایک وذارت داخلہ کے لئے اعجاز شاہ کو اور دوسرا نیشنل سکیورٹی کے لئے معید یوسف کو۔ اس کے علاوہ ہماری طرف سے کوئی ڈکٹیشن یا تجویز نہیں دی گئی تھی۔

محمد مالک کا کہنا تھا کہ آرمی کی لیڈرشپ نے اب بھی پوری کوشش کی ہے کہ حکومت اور عمران خان کے درمیان معاملات طے پا جائیں۔ اگر معاملات طے نہ پائے اور ڈیڈ لاک ختم نہ ہوا تو پورا نظام گر جائے گا اور اس کا سب سے زیادہ نقصان عمران خان کو ہوگا۔

Tags: آرمی چیفاسٹیبلشمنٹعمران خانمحمد مالکنواز شریف
Previous Post

آئی ایس آئی کے افسران ‘وحشی’: عمران | گنڈا پور آڈیو لیک | مذاکرات کی خبریں | شہباز کی یوٹیوبرز سے ملاقات

Next Post

پاٹے خان قلندر کے آستانے پہ اپائے کی تلاش میں!

نیا دور

نیا دور

Related Posts

چترال: محکمہ سی اینڈ ڈبلیو نے چترال کی  سڑکوں سے برف ہٹا کر ٹریفک کیلئے کھول دیا

چترال: محکمہ سی اینڈ ڈبلیو نے چترال کی سڑکوں سے برف ہٹا کر ٹریفک کیلئے کھول دیا

by گل حماد فاروقی
جنوری 31, 2023
0

چترال میں پندرہ سال بعد شدید برف باری ہوئی جس کی وجہ سے کیلاش سمیت محتلف وادیوں کی سڑکیں برفباری کے باعث...

اسحاق ڈار کی آئی ایم ایف کو معاہدے کیلئے شرائط پوری کرنے کی یقین دہانی

اسحاق ڈار کی آئی ایم ایف کو معاہدے کیلئے شرائط پوری کرنے کی یقین دہانی

by نیا دور
جنوری 31, 2023
0

پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ  (آئی ایم ایف) وفد کو معاہدہ کیلئے شرائط پوری کرنے اور مشکل فیصلے بتدریج لاگو کرنے...

Load More
Next Post
PTI long march

پاٹے خان قلندر کے آستانے پہ اپائے کی تلاش میں!

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

تلاش کریں

No Result
View All Result

ایڈیٹر کی پسند

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

فیض حمید صاحب، سب اچھا نہیں ہے!

by عاصم علی
جنوری 31, 2023
0

...

Aamir Ghauri Nawaz Sharif

نواز شریف چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بن سکتے ہیں؟

by عامر غوری
جنوری 30, 2023
0

...

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی ٹھکرائی ہوئی محبوبہ ہیں

by عاصم علی
جنوری 18, 2023
0

...

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

جنرل یحییٰ خان اور جنرل قمر باجوہ ایک ہی سکے کے دو رخ ثابت ہوئے

by طارق بشیر
جنوری 18, 2023
0

...

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

ایک اقلیتی حقوق کے کمیشن کی تشکیل کیسے بارآور ثابت ہو سکتی ہے؟

by پیٹر جیکب
جنوری 14, 2023
0

...

Newsletter

ہماری مدد کریں

ٹویٹس - NayaDaur Urdu

نیا دور کے صفِ اوّل کے مصنفین

پیٹر جیکب
پیٹر جیکب
View Posts →
حسن مجتبیٰ
حسن مجتبیٰ
View Posts →
عرفان صدیقی
عرفان صدیقی
View Posts →
نجم سیٹھی
نجم سیٹھی
View Posts →
نبیلہ فیروز
نبیلہ فیروز
View Posts →
محمد شہزاد
محمد شہزاد
View Posts →
توصیف احمد خان
توصیف احمد خان
View Posts →
رفعت اللہ اورکزئی
رفعت اللہ اورکزئی
View Posts →
فوزیہ یزدانی
فوزیہ یزدانی
View Posts →
حسنین جمیل
حسنین جمیل
View Posts →
مرتضیٰ سولنگی
مرتضیٰ سولنگی
View Posts →
اسد علی طور
اسد علی طور
View Posts →
ادریس بابر
ادریس بابر
View Posts →
رضا رومی
رضا رومی
View Posts →
علی وارثی
علی وارثی
View Posts →

Cover for Naya Daur Urdu
64,514
Naya Daur Urdu

Naya Daur Urdu

پاکستان کی ثقافت اور تاریخ کو دیکھنے کا ایک نیا زاویہ

This message is only visible to admins.
Problem displaying Facebook posts.
Click to show error
Error: Server configuration issue

خبریں، تازہ خبریں

  • All
  • انٹرٹینمنٹ
  • سیاست
  • ثقافت
کم از کم اجرت 20 ہزار، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10 فیصد اضافہ: بجٹ 2021 پیش کر دیا گیا

اقتدار کے ایوانوں سے جلد کسی ‘بڑی چھٹی’ کا امکان ہے؟

اکتوبر 31, 2021
ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

ہمیں نفرت اور مذہب کے بیوپاریوں کی نہیں، دھانی اور دھونی جیسے ہیروز کی ضرورت ہے

اکتوبر 27, 2021
بد ترین کارکردگی پر الیکشن نہیں جیتا جاسکتا، صرف ای وی ایم کے ذریعے جیتا جاسکتا ہے

ای وی ایم اور انتخابات: ‘خان صاحب سمندر پار پاکستانیوں کے ووٹ لینے کے لیئے بے تاب ہیں’

اکتوبر 24, 2021

Naya Daur © All Rights Reserved

No Result
View All Result
  • صفحۂ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
  • ویڈیوز
  • تجزیہ
  • فیچر
  • میگزین
  • عوام کی آواز
  • Click here for English

Naya Daur © All Rights Reserved

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In