وفاقی دارلحکومت اسلام آباد میں ایوان صدر اور پارلیمنٹ ہاؤس سمیت شاہراہ دستور کی اہم عمارتوں کے اندر، باہر اور گردو نواح میں ٹوٹی ہوئیں لائٹیں، ٹوٹی پھوٹی سڑکیں ،بغیر ڈھکن کے کھلے ہوئے گٹر اور کھلے ہوئے جان لیوا بجلی کے بورڈ ایوان اقتدار میں بیٹھے لوگوں کی نظروں سے اوجھل ہونے لگے۔
مندرجہ بالا تصاویر میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح سے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر لائٹیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں، علاوہ ازیں پارلیمنٹ ہاؤس کے بیرونی گراؤنڈ میں کھلے پائپ اور پارلیمنٹ کے باہر ٹوٹی سڑکیں حکومتی نمائندوں کی عدم دلچسپی کا اظہار کرتی ہیں۔
علاوہ ازیں بلوچستان ہاؤس کے باہر کچرے کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں۔ جبکہ پارلیمنٹ ہاؤس کے اطراف کے گٹر اور مین ہولز کو باظابطہ نہیں ڈھانپا گیا۔
دوسری جانب ان تمام تمام اہم عمارتوں کی جانب جانے والے راست بھی زبوں حالی کا شکار ہیں اور کانسٹیٹیوشنل ایونیو میں مین ہول کھلے چھوڑ دئیے گئے ہیں۔