امریکی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ انٹیلی جنس آپریشن کے دوران حمزہ بن لادن کو ہلاک کردیا گیا ہے، امریکہ نے حمزہ بن لادن کو عالمی دہشت گرد قرار دیتے ہوئے ان کی معلومات فراہم کرنے پر 10 لاکھ ڈالر انعام کا اعلان کیا تھا۔
امریکی چینل این بی سی کی رپورٹ کے مطابق تین امریکی حکام نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ حمزہ بن لادن ہلاک کر دیا گیا ہے، لیکن اس حوالے سے کسی قسم کی تفصیلات فراہم نہیں کیں کہ القاعدہ کے سابق سربراہ کے بیٹے کی ہلاکت کب اور کہاں ہوئی۔
نیویارک ٹائمز کے مطابق حمزہ بن لادن کی ہلاکت کے حوالے سے گزشتہ دو سال کے دوران کیے گئے آپریشن میں امریکہ کا بھی کردار ہے۔
الجزیرہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ انہیں حمزہ بن لادن کی ہلاکت کے حوالے سے کسی بھی مصدقہ ذرائع سے تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بھی جب حمزہ بن لادن کی ہلاکت کے حوالے سے سوال پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ وہ اس حوالے سے کچھ نہیں کہہ سکتے جب کہ وائٹ ہاؤس نے بھی اس معاملے پر کسی قسم کے تبصرے سے گزیر کیا ہے۔
خیال رہے کہ امریکہ نے رواں برس فروری میں حمزہ بن لادن کے سر کی قیمت 10 لاکھ ڈالر مقرر کی تھی اور کہا تھا کہ "جہادی شہزادے" کے نام سے مشہور حمزہ بن لادن القاعدہ میں ایک بڑے لیڈر کی حیثیت سے ابھر کر سامنے آ رہا ہے۔
امریکہ نے 2017 میں حمزہ بن لادن کا نام عالمی دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا تھا۔