فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے اپریل 2022 کو ڈالروں سے بھرے 245 سوٹ کیسوں کو کراچی ایئرپورٹ سے مبینہ پرواز کے ذریعے دبئی بھیجنے کی خبروں کی تردید کردی۔
تفصیل کے مطابق ایف بی آر نے 29 جولائی 2022ء کو سینئر صحافی شاہین صہبائی کی جانب سے کی گئی دو بیک ٹو بیک ٹویٹس کے مندرجات کو واضح طور پر مسترد کر دیا ہے جس میں یہ الزام لگایا گیا ہے کہ، "معتبر اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کے 29 جولائی 2022ء کو جب بطور وزیراعظم آفس سنبھالا تو چند دنوں کے اندر اندر امریکی ڈالر سے بھرے 245 سوٹ کیسوں کے ساتھ ایک طیارہ کراچی سے دبئی کے لئے روانہ ہوا تھا۔''
پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ اس معاملے کو غلط بیانی سے رپورٹ کرنے والے کسٹمز آفیسر عبدالرشید کو فوری طور پر برطرف کر دیا گیا تھا۔ مذکورہ ٹویٹس کے مندرجات بے بنیاد اور حقائق کے بالکل برعکس ہیں۔ ڈائریکٹوریٹ آف انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشنز کراچی کے آفیشل ریکارڈ میں اور نہ ہی ڈائریکٹوریٹ جنرل آف انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن، ہیڈ کوارٹرز، اسلام آباد میں ایسی کوئی معلومات نہیں ملی جو شاہین صہبائی کے ٹویٹس میں کئے گئے دعووں کی تصدیق کر سکے۔
بیان میں مزید واضح کیا گیا ہے کہ عبدالرشید شیخ ڈی جی انٹیلی جنس اینڈ انویسٹی گیشن کسٹمز دو سال اور تین ماہ تک رہے جو کہ گذشتہ 15 سالوں میں ڈی جی کی طویل ترین مدت ہے۔
مزید برآں، جیسا کہ مندرجہ بالا ٹویٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے، انہیں برطرف نہیں کیا گیا تھا بلکہ 7 جولائی 2022 کو انہیں معمول کے مطابق تبدیل کرکے ممبر کسٹمز (HQs)، FBR کے طور پر تعینات کیا گیا تھا۔
https://twitter.com/SSEHBAI1/status/1553063862177505285?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1553063862177505285%7Ctwgr%5Ea5cfb3efb233ae89eca7049a1c82725865506bde%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.siasat.pk%2Fforums%2Fthreads%2FDA88D8A7D984D8B1-D8B3DB92-D8A8DABED8B1DB92-245-D8B3D988D9B9-DAA9DB8CD8B3D8B2-DAA9D8B1D8A7DA86DB8C-D8B3DB92-D8AFD8A8D8A6DB8C-DAAFD8A6DB92D88C-D8B4D8A7DB81DB8CD986-D8B5DB81D8A8D8A7D8A6DB8C-DAA9D8A7-D8AFD8B9D988DB8CD9B0.833013%2F
انہوں نے 13 جولائی کو یعنی اپریل 2022 کے مبینہ واقعے کے تین ماہ بعد اپنا چارج چھوڑ دیا۔ عبدالرشید نے خود اس واقعے کی تردید کی ہے جیسا کہ ٹویٹس میں مبینہ طور پر کہا گیا ہے کہ "I&I کراچی نے مجھے کبھی بھی ایسی کسی مداخلت کی اطلاع نہیں دی اور نہ ہی میں اس شخص کو جانتا ہوں جس نے کہانی کے ساتھ میرا نام منسلک کیا ہے"۔
زمینی حقائق کے پیش نظر، ٹوئٹس میں بے بنیاد دعوئوں کو صرف افسوسناک ہی کہا جا سکتا ہے، جو کہ ایک ایسے معروف صحافی کی طرف سے آیا ہے۔ لہٰذا، اسی کو حرف بہ حرف رد کیا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ شاہین شاہین صہبائی نے اپنی ٹویٹس میں دعویٰ کیا تھا کہ شہباز شریف کے بطور وزیراعظم عہدہ سنبھالنے کے چند ہی دنوں کے اندر ڈالر سے بھرے 245 سوٹ کیسز لے کر ایک نجی طیارہ کراچی سے دبئی گیا۔
انہوں نے لکھا کہ ایک کسٹم انٹیلی جنس افسر جس نے اس حوالے سے اپنی رپورٹ دی تھی اسے بھی فوری طور پر اس کے عہدے سے برطرف کر دیا گیا۔ ہم جانتے ہیں کہ اپریل 2022ء ڈالر سے بھرے سوٹ کیسز لے کر کون دبئی گیا، کیا نیوٹرلز اس حوالے سے کوئی تحقیقات کریں گے۔
ایک اور ٹویٹر پیغام میں انہوں نے لکھا کہ میرے ذرائع نے اس بات کی تصدیق کر دی ہے کہ اپریل 2022ء میں ڈالر سے بھرے سوٹ کیسز کراچی سے دبئی لے کر جانے کی رپورٹ کرنے والے کسٹم انٹیلی جنس افسر کا نام عبدالراشد شیخ ہے جس کا تعلق سندھ سے ہے۔ انہوں نے لکھا کہ کیا نیوٹرلز اپنی ذمہ داریاں ادا کریں گے اور پتا کریں گے کہ اتنی بڑی تعداد میں ڈالر پاکستان سے لے کر کون گیا؟