پنجاب فلم سنسر بورڈ نے “باربی” کو نمائش کے لئے کلئیر کر دیا

صوبائی وزیر عامر میر نے کہا کہ فلم "باربی" کو قابل اعتراض مواد کی وجہ سے روک کر سنسر بورڈ کے فل بورڈ کے پاس ریویو کے لیے بھیجا گیا تھا۔

پنجاب فلم سنسر بورڈ نے “باربی” کو نمائش کے لئے کلئیر کر دیا

پنجاب کے نگران وزیر اطلاعات و ثقافت عامر میر نے کہا کہ پنجاب فلم سنسر بورڈ نے بالآخر وارنر برادرز کی فلم “ باربی” کو صوبے بھر کے سینما گھروں میں نمائش کے لیے کلیئر کر دیا ہے۔

فلم کی نمائش کے لیے مقررہ تاریخ کے 10 روز بعد کلیئرنس جاری کر دی گئی۔

صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت عامر میر نے تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی جانب سے پنجاب فلم سنسر کے فل بورڈ کو فلم کا جائزہ لینے کے لیے کہنے کے بعد فلم کو کلیئر کر دیا گیا ہے۔

صوبائی وزیر عامر میر  نے کہا کہ فلم کو وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کی ہدایات پر فل بورڈ کے ریویو کا کہا گیا تھا۔ باربی فلم کو قابل اعتراض مواد کی وجہ سے روک کر سنسر بورڈ کے فل بورڈ کے پاس ریویو کے لیے بھیجا گیا تھا۔ فلم کا ریویو سیشن چیئرمین سنسر بورڈ توقیر ناصر سمیت تمام ممبران نے دیکھا۔ فل بورڈ نے فلم کے قابل اعتراض حصے سنسر کرنے کے بعد اسے نمائش کے لیے کلئیر کر دیا۔

چیئرمین توقیر ناصر کی قیادت میں فل بورڈ نے فلم دیکھی اور اپنے تحفظات کو نوٹ کیا۔ بورڈ نے قابل اعتراض مواد کو سنسر کرنے کی سفارش کی اور اسے سکریننگ کے لیے کلیئر کردیا۔

صوبائی وزیرنے مزید کہا کہ جلد ہی “ باربی” صوبے کے تمام سینما گھروں میں ریلیز کی جائے گی۔

یہ فلم 21 جولائی کو ایک ہفتے کے آخر میں بلاک بسٹر میں سنیما گھروں کی زینت بننے والی تھی جس میں کرسٹوفر نولان کی ڈارک بائیوپک “ اوپن ہائیمر” کی ریلیز بھی ہوئی تھی۔

جب پنجاب میں شائقین “ باربی” دیکھنے سینما گھروں میں پہنچے تو انہیں واپس بھیج دیا گیا کیونکہ سنسر بورڈ نے اسے کلیئر کرنے سے انکار کر دیا تھا اور مواد پر کچھ اعتراضات اٹھانے کے بعد پروڈیوسرز سے کہا تھا کہ وہ پاکستان میں نمائش کے لیے پیش کیے جانے والے ورژن پر نظر ثانی کریں۔

پنجاب میں فلم کی نمائش موخر ہونے کے حوالے سے یہ خبریں سامنے آئی تھیں کہ فلم میں موجود ’ہم جنس پرستی سے متعلق مواد‘ کے باعث اس کی نمائش پر پابندی لگا دی گئی ہے۔

سنسر بورڈ نے کہا تھا کہ اگر تمام تحفظات کو دور کر کے ایک نظر ثانی شدہ کاپی نظرثانی کے لیے پیش کی جائے گی تو اسے نمائش کے لیے کلیئر نس دے دی جائے گی۔

بعد ازاں وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے پورے صوبائی سنسر بورڈ کو فلم کا جائزہ لینے کی ہدایت کی تھی۔

یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ “ باربی” کو سندھ اور اسلام آباد  کے سینما گھروں میں نمائش  کی اجازت دی گئی تھی اور اسے صرف پنجاب میں کھیلنے سے روک دیا گیا تھا۔