واٹس ایپ نے ’سیکرٹ کوڈ‘ فیچر متعارف کروا دیا

واٹس ایپ نے چیٹس کی پرائیویسی پروٹوکولز کو مزید بہتر کرنے کیلئے یہ فیچر متعارف کروایا ہے جو صارفین کی واٹس ایپ چیٹس تک دیگر افراد کی رسائی روکنے کے لیے ایک معاون ثابت ہو گا۔

واٹس ایپ نے ’سیکرٹ کوڈ‘ فیچر متعارف کروا دیا

میٹا کی زیر ملکیت مقبول ترین انسٹنٹ میسیجنگ ایپلی کیشن واٹس ایپ نے اپنے لاکھوں صارفین کی حساس گفتگو کو مزید محفوظ بنانے کے لیے اپنا نیا فیچر ’سیکرٹ کوڈ‘ متعارف کروا دیا۔

واٹس ایپ نے چیٹس کی پرائیویسی پروٹوکولز کو مزید بہتر کرنے کیلئے یہ فیچر متعارف کروایا ہے جو صارفین کی واٹس ایپ چیٹس تک دیگر افراد کی رسائی روکنے کے لیے ایک معاون ثابت ہو گا۔ کچھ ہفتے قبل اس فیچر کو واٹس ایپ کے بیٹا (beta) ورژن کا حصہ بنایا گیا تھا اور اب اسے تمام صارفین کے لیے متعارف کرا دیا گیا ہے۔

اس نئے فیچر کی مدد سے صارفین اپنے فون کو اَن لاک کرنے والے پاس ورڈ سے مختلف ایک اور منفرد پاس ورڈ سیٹ کرسکتے ہیں تاکہ اپنی لاک شدہ چیٹس کو مزید خفیہ رکھا جاسکے۔

صارفین کے پاس اپنی چیٹ لِسٹ سے لاک شدہ چیٹس فولڈر کو چھپانے کا ایک اوراختیار ہوگا جو صرف اس وقت دستیاب ہوگا جب سرچ بار میں خفیہ کوڈ ٹائپ کیا جائے گا۔

اس سال کے اوائل میں واٹس ایپ نے اسی مقصد کے ساتھ چیٹ لاک متعارف کروایا تھا۔

مارک زکربرگ نے بتایا کہ صارفین اپنی لاک چیٹس کو منفرد پاس ورڈ سے تحفظ فراہم کر سکیں گے۔

اس نئے فیچر سے صارفین کی پرائیویسی مزید بہتر ہوگی کیونکہ ان کی لاک کی جانے والی چیٹس سامنے نظر نہیں آئیں گی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ صارفین کی لاک چیٹس سرچ بار پر اسی وقت نظر آئیں گی جب وہ سیکرٹ کوڈ کو ٹائپ کریں گے۔

لاک چیٹس کی لسٹ نظروں کے سامنے نہیں ہوگی تو کسی صارف کے فون کو اگر کوئی اور فرد استعمال کرے گا، تو بھی اس کے لیے حساس بات چیت کو دیکھنا ممکن نہیں ہوگا۔

رواں سال کے اوائل میں پاکستان نے واٹس ایپ کے متبادل کے طور پر اپنی پہلی کمیونیکیشن ایپلی کیشن ’بیپ پاکستان‘ کا پائلٹ لانچ کیا تھا۔

پہلے مرحلے میں یہ فیچر وزارت آئی ٹی اینڈ کمیونیکیشن اور نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کے درمیان داخلی رابطوں کے لیے استعمال کیا جائے گا۔