مسیحیوں کے روحانی پیشوا پوپ فرانسس نے نئے سال کے اپنے پیغام میں کہا ہے کہ خواتین پر تشدد خدا کی توہین کے مترادف ہے۔ خواتین پر تشدد کا سلسلہ ختم کیا جائے۔
یہ بات انہوں نے سینٹ پیٹرز باسلیکا میں نئے سال کی دعائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی ہے۔ دنیا بھر میں منائے جانے والے امن کے عالمی دن کے ساتھ ساتھ آج کیتھولک چرچ حضرت عیسیٰ کی والدہ حضرت مریم کے وقار کا دن بھی منا رہا ہے۔ اس موقع پر پوپ نے اپنے خطاب میں کہا، ''ایک خاتون کو تکلیف پہنچانا، خدا کو ناراض کرنا ہے، جس نے اپنی انسانی شکل ایک خاتون سے حاصل کی۔‘‘
ڈوئچے ویلے کے مطابق پوپ فرانسس کے نئے سال کے خطاب میں خواتین کو یہ کہتے ہوئے خراج عقیدت پیش کیا گیا کہ وہ امن کی پیامبر ہیں کیونکہ وہ زندگی کے دھاگوں کو جوڑ کر رکھتی ہیں۔
https://twitter.com/Pontifex/status/1477187838873456640?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1477187838873456640%7Ctwgr%5E%7Ctwcon%5Es1_c10&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.dw.com%2Fur%2FD8AED988D8A7D8AADB8CD986-DAA9DB92-D8AED984D8A7D981-D8AAD8B4D8AFD8AF-D8AED8AFD8A7-DAA9DB8C-D8AAD988DB81DB8CD986-DAA9DB92-D985D8AAD8B1D8A7D8AFD981-DB81DB92-D9BED988D9BE-D981D8B1D8A7D986D8B3D8B3%2Fa-60308154
پاپائے روم کا کہنا تھا کہ خواتین جو دل سے دیکھتی ہیں وہ تجریدیت اور بانجھ عملیت میں بہے بغیر خوابوں اور آرزوؤں کو ٹھوس حقیقت کے ساتھ جمع کر سکتی ہیں۔ وہ دنیا کو اس نظر سے نہیں دیکھتیں کہ وہ کس طرح اس سے ناجائز فائدہ اٹھائیں، بلکہ اس طرح کہ اس پر زندگی موجود رہ سکے۔
ان کے مطابق چونکہ وہ زندگی دے سکتی ہیں اور خواتین دنیا کو اکٹھا رکھتی ہیں، ہمیں مل کر ماؤں کو آگے بڑھانے اور خواتین کے تحفظ کے لیے زیادہ کوششیں کرنی چاہیں۔
دنیا بھر میں کورونا کی وبا کے قریب دو برس کے دوران پوپ فرانسس گھریلو تشدد کے خلاف کئی مرتبہ اپنی آواز بلند کر چکے ہیں۔ کووڈ کی وبا کے دوران بہت سے ممالک میں خواتین کے خلاف گھریلو تشدد میں اضافہ دیکھا گیا ہے کیونکہ بہت سی خواتین کے پاس لاک ڈاؤن کے سبب اس سے بچنے کے امکانات کم رہ گئے تھے۔
گذشتہ ماہ ایک اطالوی ٹیلی وژن پروگرام میں پوپ نے بتایا کہ خواتین اپنے سابق خاوندوں کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بنیں، ایسے مرد جنہوں نے خواتین کے خلاف تشدد کر کے 'قریب قریب شیطانی عمل‘ انجام دیا۔
پوپ فرانسس نے اس موقع پر یہ عزم بھی ظاہر کیا کہ چرچ میں خواتین کو زیادہ کردار ادا کرنے کا موقع دیا جائے گا تاہم ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ مسیحی مذہبی رہنمائی صرف مردوں کے لیے ہی محدود ہے۔