کرونا سے ڈرنا نہیں لڑنا کے الفاظ غیر اسلامی ہیں، پابندی عائد کی جائے: ہائی کورٹ میں درخواست دائر

کرونا سے ڈرنا نہیں لڑنا کے الفاظ غیر اسلامی ہیں، پابندی عائد کی جائے: ہائی کورٹ میں درخواست دائر
لاہور ہائیکورٹ، اخبارات، ٹی وی چینلز اور سرکاری ذرائع ابلاغ پر کرونا سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے جیسے الفاظ کا استعمال چیلنج

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی عدالت میں سلمان ادریس ایڈووکیٹ کی آئینی درخواست سماعت کیلئے مقرر کر دی گئی ہے۔

درخواست میں وزارت اطلاعات و نشریات، پیمرا، وزارت مذہبی امور، حکومت پنجاب، آئی جی پنجاب سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔  درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ کرونا وائرس کی وجہ سے قومی اخبارات، ٹی وی چینلز اور سرکاری ذرائع ابلاغ میں غیر اخلاقی اور غیر اسلامی الفاظ کا استعمال کیا جارہا ہے۔ اللہ کے فیصلوں کیخلاف کوئی بھی نہیں لڑ سکتا۔ قطع نظر اس بات کے کہ کرونا وائرس قدرتی ہے یا انسان کا بنایا ہوا لیکن دنیا کو کوئی طاقت اللہ کی رحمت کے بغیر ایسی وباء پر قابو نہیں پا سکتی۔

ٹی وی چینلز، اخبارات اور دیگر سرکاری ذرائع ابلاغ میں کرونا وائرس لڑنے جیسے الفاظ کا استعمال غیر اخلاقی اور غیر اسلامی ہیں۔ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں آئین کےتحت اسلامی اقدار کی ترویج کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں کرونا سے لڑنے جیسے الفاظ کے استعمال پر پابندی عائد کی جائے۔

اسلامی جمہوریہ پاکستان میں متعلقہ حکام کو اسلامی اقدار اپنانے کیلئے احکامات دیئے جائیں۔ کرونا وائرس وباء کیخلاف مہم کے دوران غیر اسلامی اور غیر اخلاقی الفاظ کے استعال کرنے والوں کیخلاف قانونی کارروائی کا حکم دیا جائے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو کرونا وائرس پر قابو پانے کیلئے ٹھوس اقدامات کرنے کا بھی حکم دیا جائے۔