اسلام آباد میں نیا مندر بنانا نہ صرف اسلام کی روح کے خلاف ہے بلکہ یہ ریاست مدینہ کی بھی توہین ہے، چوہدری پرویز الہی

اسلام آباد میں نیا مندر بنانا نہ صرف اسلام کی روح کے خلاف ہے بلکہ یہ ریاست مدینہ کی بھی توہین ہے، چوہدری پرویز الہی
سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی اسلام آباد میں نئے مندر کی تعمیر کے خلاف بول پڑے، کہا کہ اسلام آباد میں نیا مندر بنانا نہ صرف اسلام کی روح کے خلاف ہے بلکہ یہ ریاستِ مدینہ کی بھی توہین ہے۔ 

سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الہٰی نے اپنے ایک ویڈیو پیغام میں اسلام آباد میں نئے مندر کی تعمیر کی مخالفت کی۔

پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں نیا مندر بنانا نہ صرف اسلام کی روح کے خلاف ہے بلکہ یہ ریاست مدینہ کی بھی توہین ہے، پرویز الہٰی نے فتح مکہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ فتح مکہ کے موقع پر خاتم البنین حضرت محمد نے حضرت علی رضی اللہ عنہ کے ساتھ مل کر بیت اللہ شریف میں 360 سے زائد بتوں کو توڑا تھا اور کہا تھا کہ حق آیا باطل مٹ گیا، بے شک باطل مٹنے ہی والا ہے۔

پرویز الہٰی نے مزید کہا کہ ہم اقلیتوں کے حقوق کے ساتھ ہیں، پہلے سے موجود جو مندر ہیں ان کی مرمت کی جانی چاہیے، ہم نے بھی اپنے دور میں کٹاس راج مندر کی مرمت کی تھی اور بحالی کا کام کروایا تھا، ہم تو گرجا گھروں کی مرمت کے لئے پیسے رکھتے رہے ہیں۔



اس سے قبل جامعہ اشرفیہ کے دارالافتاء لاہور کے مفتی ضیا الدین نے کی جانب سے بھی ایک فتویٰ جا ری کیا گیا، جس میں لکھا گیا ہے کہ دارالاسلام یعنی اسلامی ریاست میں غیر مسلموں کی پہلے سے موجود عبادت گاہوں کو باقی رکھنا اور اسی طرح ان کی مرمت کرنا درست ہے تاکہ غیر مسلم اپنی حدود میں رہتے ہوئے پوری آزادی کے ساتھ اپنے مذہب کے مطابق عبادت کر سکیں البتہ اسلامی ریاست میں غیر مسلموں کو نئی عبادت گاہیں بنانے یا پہلے سے ویران شدہ عبادت گاہ کو دوبارہ تعمیر کرنے کی اجازت دینا شرعاً جائز نہیں کیونکہ یہ گناہ میں تعاون ہے جو ناجائز ہے۔

یاد رہے کہ گذشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان نے وفاقی دارالحکومت میں پہلے مندر کی تعمیر کے لیے 10 کروڑ روپے کی گرانٹ کی منظوری دی تھی، یہ منظوری وزیر برائے مذہبی امور پیر نور الحق قادری کی وزیراعظم سے ملاقات میں گرانٹ کے لیے کی گئی درخواست کے بعد سامنے آئی تھی۔