سینئر صحافی اور اینکر پرسن حامد میر پر طاقت ور ترین حلقوں پر کھلے عام سخت تنقید کرنے کے باعث جیو ٹی وی کی جانب سے پابندی عائد کر دی گئی ہے جس پر حامد میر نے آج پھر ٹویٹر سنبھالہ اور ایک مرتبہ پھر سے صحافی اسد طور کے حق میں بولتے ہوئے پیغام جاری کیا ۔
تفصیلات کے مطابق حامد میر نے ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے خاتون صحافی ” نسیم زہرا “ کے پروگرام کا ویڈیو کلپ شیئر کیا اور کہا کہ ” اٹھانا ، مارنا پیٹنا اور پھر کہنا کہ لڑکی کے بھائیوں نے کیا ہے اسکا کوئی فائدہ نہیں اگر کسی صحافی نے غلط بات کہہ دی تو عدالت میں جائیے،نسیم ظہرہ نے اصولی طور پر درست بات کی ہے لیکن اسد طور کو مارنے سے پہلے جھوٹے مقدمات میں الجھایا گیا اب پھر یہی ہو رہا ہے۔
https://twitter.com/HamidMirPAK/status/1399553191222652930
اس سے قبل حامد میر نے ٹویٹ کرتے ہوئے ان لوگوں کا شکریہ ادا کیا جو مشکل کی گھڑی میں ان کے ساتھ کھڑے تھے۔ انہوں نے لکھا کہ
’جو دوست خطرات مول لیکر میرے ساتھ یکجہتی کا اظہار کر رہے ہیں میں ان سب کا شکرگزار ہوں اور سب کے لئے دعا گو ہوں آئیے سب مل کر دعا کریں کہ ہمارے وطن میں آئین اور قانون کی حکمرانی قائم ہو جائے کوئی طاقتور قانون کو اپنی لونڈی بنا کر ظلم و زیادتی کی نئی داستانیں رقم نہ کر پائے آمین‘
https://twitter.com/HamidMirPAK/status/1399620650591981573
یاد رہے کہ صحافی اسد طور تو گھر میں نامعلوم افراد کی جانب سے تشدد کا نشانہ بنایا گیا جس پر حامد میر بھی احتجاج میں شریک ہوئے اور سنگین الزامات لگائے ۔الزامات کی سنگینی کے پش نظر جیو نیوز نے انہیں غیر معینہ مدت تک شو کرنے سے روک دیاہے ۔
پابندی لگنے کے بعد حامیر نے پیغام جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ” یہ نیا نہیں، “ماضی میں دو دفعہ مجھ پر پابندی لگائی گئی، دو دفعہ نوکری سے ہاتھ دھونا پڑے، قاتلانہ حملے میں بچ نکلا لیکن آئین میں دیئے گئے حقوق کیلئے آواز بلند کرنا نہیں روکا۔ انہوں نے مزید لکھا کہ اس وقت میں کسی بھی قسم کے نتائج کیلئے تیار ہوں اور کسی بھی حدتک جانے کو تیار ہوں کیونکہ وہ میری فیملی کو دھمکیاں دے رہے ہیں۔ “