پاکستان تحریک انصاف نے اسلام آباد میں احتجاج کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کردی۔
تفصیلات کے مطابق چئیرمین تحریک انصاف عمران خان نے اپنے اگلے لانگ مارچ میں حکومت کی جانب سے رکاوٹ ڈالنے اور کارکنان کی ممکنہ پکڑ دھکڑ کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا بیان دیا تھا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کی سپریم کورٹ میں پٹیشن دائر کردی ہے، جس میں وزارت داخلہ، آئی جی پولیس اسلام آباد اور تمام صوبائی ہوم سیکرٹریز کو فریق بنایا گیا ہے۔
تحریک انصاف کی جانب سے درخواست اسد عمر نے دائر کی، جس میں استدعا کی گئی ہے کہ تحریک انصاف کے لانگ مارچ پر تشدد، کارکنان کی گرفتاریوں سے روکنے کا حکم دیا جائے، سیکیورٹی حکام کو رہنماؤں اور کارکنان کے گھروں پر چھاپہ مارنے سے روکا جائے، پرامن مارچ کا راستہ روکنے کیلئے راستیں اور سڑکوں کو بند نہ کیاجائے، اور احتجاج کیلئے آنے والوں کیخلاف کسی قسم کا کوئی ایکشن یا کاروائی نہ جائے۔
درخاست میں مؤقف پیش کرتے ہوئے استدعا کی گئی ہے آئین کے آرٹیکل 4، 5، 8 ، 9، 10، 14،15،16،17،19 بنیادی حقوق کی گارنٹی دیتے ہیں، ان آرٹیکلز میں دئیے حقوق کو حکومت ختم نہیں کر سکتی، پر امن احتجاج ہر شہری کا حق ہے، پر امن شہریوں کو گرفتار کرنا آرٹیکل 9 اور 10 کی خلاف ورزی ہے، جمہوری مطالبات کو حاصل کرنے کیلئے شہری احتجاج کا حق رکھتے ہیں، سپریم کورٹ عوامی حقوق کے محافظ کے طور پر کردار ادا کرے۔
ذرائع نے بتایا کہ چئیرمین تحریک انصاف عمران خان نے درخواست کی حتمی منطوری دی، اور پی ٹی آئی کی جانب سے سینیٹر بیرسٹر علی ظفر کیس کی پیروی کریں گے۔
دوسری جانب تحریک انصاف کی جانب سے نیب ترمیمی بل اور الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کو بھی عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔