چوہدری پرویز الٰہی کو گرفتار کر لیا گیا

چوہدری پرویز الٰہی کو گرفتار کر لیا گیا
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویز الٰہی کو گرفتار کر لیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق چوہدری پرویز الٰہی کو ان کی رہائشگاہ کے قریب سے اینٹی کرپشن کی ٹیم  نے گرفتار کر لیا۔ کئی دنوں کی ناکام کوشش کے بعد انہیں آج حراست میں لے لیا گیا۔

ذرائع کے مطابق چوہدری پرویز الہٰی اپنی گاڑی میں گجرات واپس لاہور آرہے تھے۔ جیسے ہی ظہور الہٰی روڈ پر واقع اپنے گھر پہنچے تو وہاں پہلے سے موجود پولیس اور اینٹی کرپشن ٹیم نے گاڑی روک کر انہیں گرفتار کرلیا۔ اس موقع پر پرویز الہٰی کی جانب سے مزاحمت بھی کی گئی اور انہوں نے گاڑی کو لاک کر لیا تاہم پولیس نے گاڑی کا شیشہ توڑ کر پرویز الہٰی کو باہر نکال کر حراست میں لے لیا۔

چوہدری پرویز الٰہی کے ترجمان نے بھی سابق وزیراعلیٰ پنجاب کی گرفتاری کی تصدیق کر دی ہے۔

پولیس کی جانب سے ان کے گھر کا پچھلے کئی دنوں سے گھیراو کر رکھا تھا جبکہ پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔

https://twitter.com/nayadaurpk_urdu/status/1664262257663176709

اس سے قبل دو مرتبہ پرویز الٰہی کی گرفتاری کے لیے ان کے گھر پر چھاپہ مارا گیا تھا جس میں لیڈی پولیس سمیت بھاری نفری نے حصہ لیا تھا۔ تاہم دونوں مرتبہ سابق وزیراعلیٰ گھر پر موجود نہیں تھے۔

واضح رہے کہ آج اینٹی کرپشن کورٹ نے عدم پیشی پر پرویز الٰہی کی عبوری ضمانت خارج کردی۔

اینٹی کرپشن کورٹ میں تحریک انصاف کے صدر چوہدری پرویز الٰہی کے خلاف اینٹی کرپشن کے 2 مقدمات کی الگ الگ سماعت ہوئی۔ چوہدری پرویز الٰہی  طبیعت ناسان ہونے کی وجہ سے عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔

عدالت نے عدم حاضری پر پرویز الٰہی کی عبوری ضمانت خارج کردی۔

علاوہ ازیں گزشتہ ماہ کی 26 تاریخ کو لاہورکی اینٹی کرپشن کی عدالت نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالٰہی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کرتے ہوئے حکم دیا تھا کہ چوہدری پرویز الٰہی کو گرفتارکرکے2جون تک پیش کیا جائے۔

سابق وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی کے خلاف کار سرکار میں مداخلت پر غالب مارکیٹ میں مقدمہ درج ہے جبکہ ان کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال اور ترقیاتی فنڈز میں خوردبرد کا بھی مقدمہ درج ہے۔

گزشتہ سماعت پر وکلا نے میڈیکل بنیاد پر آج حاضری کی درخواست کی تھی۔ پرویز الٰہی کے خلاف ترقیاتی سکیموں میں کک بیکس کے الزامات ہیں ۔پرویز الٰہی نے دونوں مقدمات میں عبوری ضمانت کروا رکھی تھی۔