یہ بڑی بدقسمتی کی بات ہے کہ ہماری سیاسی لیڈر شپ کسی مسئلے کو پارلیمنٹ کے اندر حل کرنے کو تیار نہیں تھی۔ سب چاہتے تھے کہ الیکشن کی تاریخ کا معاملہ بھی عدالتوں میں چلا جائے اور پھر اس پر سیاست کی جائے۔ اسی وجہ سے سپریم کورٹ کو ازخود نوٹس لینا پڑا، احمد پنسوتا
پی ڈی ایم بھی چپ کر کے بیٹھی ہے، الیکشن کمیشن نے بھی سپریم کورٹ کو نہیں بتایا کہ الیکشن اگر نہیں کروا سکتے 90 دنوں میں تو کیوں نہیں کروا سکتے، جب ان کی جانب سے اتنی سستی ہے تو پھر سپریم کورٹ نے یہی فیصلہ سنانا تھا جو سنایا ہے، اویس بابر
سپریم کورٹ کا آج کا فیصلہ 4-3 والا لگتا ہے۔ پچھلے دو ججوں کے اختلافی فیصلوں کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔ یہ بنچ تسلسل کے نتیجے میں 9 رکنی سے 5 ججوں پر آیا ہے، یہ نیا بنچ نہیں ہے۔ یہ تنازعہ اتنی آسانی سے ختم ہوتا نظر نہیں آ رہا، سید احمد حسن شاہ