Get Alerts

قدرت کے حسین خزانے سے اپنے لئے وسائل پیدا کریں

قدرت کے حسین خزانے سے اپنے لئے وسائل پیدا کریں
قدرت نے کرہ ارض کو بے انتہا خوبصورتی سے نوازا ہے- جگہ جگہ پر پائے جانے والے پرکشش مناظر  دیکھنے والی آنکھ کو سحرزدہ کر دیتے ہیں-سیاحت اورقدرتی مناظر کے متوالے ہر وقت قدرت کی رنیگینیوں کی تلاش میں سرگرداں رہتے ہیں- سیاحت باقاعدہ ایک انڈسٹری کی شکل اختیار کر چکی ہے- دنیا کے کئی ممالک کا بنیادی ذریعہ آمدن سیاحت ہے-سوئيٹزرلینڈ، آئس لینڈ، برطانیہ، ماریشیئس جیسے کئی ممالک قدرت کے عطا کردہ مناظر کی بدولت لاکھوں ڈالرز کما رہے ہیں-

دنیا کے خوبصورت ممالک کا موازنہ وطن عزیز سے کیا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ قدرت نے ہمیں بھی بےشمار محسورکن مناظر اور رعنائیوں سے نواز رکھا ہے مگر یہ مقام افسوس ہے کہ ہم ان قدرتی نعمتوں سے فائدہ نہیں اٹھا سکے-حالانکہ ناران کاغان، مالم جبہ، شمالی علاقہ جات اور وادی نیلم وغیرہ جیسے انگنت خوبصورت علاقے دیکھنے والی آنکھ کو سحرزدہ کر دیتے ہيں- سیاحت جیسے منافع بخش شعبے پر توجہ دے کر خودکفالت اور خوشحالی کا سفر باآسانی طے کیا جا سکتا تھا- میرے آج کے کالم کا بنیادی مقصد بھی سیاحت کی راہ میں حائل رکاوٹوں اور ان کے سدباب کے لئے تجاويز مرتب کرنا ہے-

سیاحت کو فروغ اور سیاحوں کو راغب کرنے کے لئے کرپشن کا خاتمہ اولین شرط ہے- سفری اور ہوٹلز کی بکنگ سے لے کر تمام دیگر مراحل میں آن لائن نظام رائج کر کے کچھ حد تک کرپشن پر قابو پایا جا سکتا ہے- شکایات کے لئے آن لائن اور کمپلینٹ بکس کا نظام بھی مفید ثابت ہو سکتا ہے- سیاحوں کے لئے سادہ، آسان اور پیچیدگيوں سے پاک نظام کا ہونا بھی بے حد ضروری ہے- قیمتوں پر کنٹرول اور سیاحوں کی رہنمائی کا فعال نظام ہونا چاہيے-

دہشتگردی اور انتہا پسندی  کے خاتمے کے لئے سخت اور ٹھوس اقدامات کرنے کی ضرورت ہے- پانی، بجلی، سڑکیں، ہسپتال اور بنیادی انفراسٹرکچر کو بہتر کر کے سیاحوں کو راغب کیا جا سکتا ہے- پیراگلائڈنگ، آئس ہاکی، سکیٹنگ، کوہ پیمائی جیسے مقابلے منعقد کروا کے سیاحوں کی توجہ حاصل کی جا سکتی ہے- ہمارے بیرون ملک سفارت خانوں کے ذریعے مختلف ممالک ميں کانفرنسوں اور نمائشوں کا انعقاد بھی مفید ثابت ہو سکتا ہے-

قارئین، ملکی ترقی اور خوشحالی کے اہداف حاصل کرنے کے لئے سیاحت کی طرف توجہ دینا بے حد ضروری ہے اور یہ شعبہ ارباب اختیار کی فوری توجہ کا متقاضی ہے-

مصنف پیشے سے انجینئر ہیں اور ساتھ ایم بی اے بھی کر رکھا ہے- لکھنے سے جنون کی حد تگ شغف ہے اور عرصہ دراز سے مختلف جرائد اور ویب سائٹس میں لکھ رہے ہیں