جاوید چودھری نے انکشاف کیا ہے کہ ایک ویڈیو منظر عام پر آنے کیلئے تیار بیٹھی ہے جس میں شریف خاندان کے ایک اہم رکن کسی فارم ہاؤس میں تنظیم سازی میں مصروف ہیں۔
ایکسپریس نیوز میں چھپے اپنے کالم میں انہوں نے لکھا کہ شنید ہے لندن سے چند مزید ویڈیوز بھی آ رہی ہیں جو نومبر 2018ء میں اس وقت بنائی گئیں جب سابق چیف جسٹس ثاقب نثار، انیل مسرت کی دعوت پر ڈیم فنڈ کیلئے پیسے جمع کرنے کیلئے لندن گئے تھے۔ وہ مختلف اوقات میں جو کچھ فرماتے رہے، وہ ریکارڈ ہوتا، جو کسی بھی وقت مارکیٹ میں ہونگی۔
ملکی صورتحال کے بارے میں لکھتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گورنر سٹیٹ بینک، سیکریٹری خزانہ یا وزیر خزانہ ہو یہ سارے فیصلے اب بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے ہوتے ہیں۔
انہوں نے پی ٹی آئی کی پالیسیوں کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ ملک میں پہلی بار ایسی حکومت اقتدار میں آئی ہے جس نے ہر طبقے کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ آپ ملک کا کوئی شعبہ دیکھ لیں، آپ کو سسکیاں ہی سنائی دیں گی لیکن ان سنجیدہ حالات میں سنجیدگی کا عالم یہ ہے ملک میں آڈیو آڈیو اور ویڈیو ویڈیو کا کھیل ہو رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ آپ ملکی چیلنجز دیکھیں اور ریاست اور سیاست کے ایشوز ملاحظہ کریں چناںچہ اس کا نتیجہ کیا نکلے گا؟ وہی نکلے گا جو ایسے حالات میں نکلا کرتا ہے لیکن مجھے افسوس اس نتیجے کا نہیں، مجھے افسوس ملک کے طاقتور عہدیداروں کے رویوں پر ہے، یہ لوگ کھلی آنکھوں سے چھپکلی کھا رہے ہیں اور ان کے کان پر جوں تک نہیں رینگتی‘ کیوں؟ اس کیوں کا فیصلہ بہرحال مورخ لکھے گا اور مورخ اب زیادہ دور نہیں ہے‘ اللہ اس ملک کی حفاظت کرے ملک تقریباً ہاتھ سے نکل چکا ہے۔