نیب ایگزیکٹو بورڈ نے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے خاندان کیخلاف شریف ٹرسٹ کیس میں تحقیقات بند کرنے کی منظوری دے دی۔
چیئرمین نیب کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اہم اجلاس ہوا جس میں 6 کرپشن کیسز بند کرنے کی منظوری دے دی۔
نیب ایگزیکٹو بورڈ نے نواز شریف اور ان کے خاندان کے خلاف شریف ٹرسٹ کیس میں تحقیقات بند کرنے کی منظوری دے دی۔ قومی احتساب بیورو نے آئی جی اسلام آباد اکبر ناصر خان کیخلاف بھی سیف سٹی کرپشن کیس کی انکوائری بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اجلاس میں سی ڈی اے افسران کیخلاف پارک انکلیو ہاؤسنگ سوسائٹی سے متعلق انکوائری بھی بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
وفاقی حکومت کے افسران کیخلاف من پسند افراد کو بھرتی کرنے کی انکوائری بھی بند کردی گئی جبکہ شاہد ملک اور شہباز یاسین ملک کے خلاف بھی انکوائری کا باب بند ہو گیا۔
نیب کی جانب سے اپنی ویب سائٹ پر جاری کردہ اعلان کے مطابق، یکم جنوری 2024ء کو ہونے والی بیورو کی ایگزیکٹو بورڈ میٹنگ (ای بی ایم) کے فیصلے کے بعد نواز شریف اور ان کی فیملی کے اراکین کے خلاف شریف ٹرسٹ کیس میں انوسٹی گیشن بند کر دی گئی ہے۔
شریف ٹرسٹ کیس میں انویسٹی گیشن کی منظوری 31 مارچ 2000ء کو دی گئی تھی۔
شریف فیملی پر الزام عائد کیا گیا تھا انہوں نے خفیہ طور پر شریف ٹرسٹ میں کروڑوں روپے وصول کیے۔ ٹرسٹ کے کھاتوں کا آڈٹ نہیں کرایا گیا۔رقوم میں خرد برد کی گئی ہے اور ٹرسٹ کے نام پر بے نامی جائیدادیں بنائی گئیں۔