ینگ فارمسسٹ ایسوسی ایشن نے چیف جسٹس آف پاکستان کے نام خط لکھ کر وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کے خلاف کرمینل انویسٹی گیشن شروع کرنے کی استدعا کی ہے۔
خط میں ڈاکٹر ظفر مرزا پر اختیارات کے ناجائز استعمال، کرپشن اور سمگلنگ جیسے سنگین الزامات لگائے گے ہیں۔ معاون خصوصی برائے صحت پر کرونا وائرس میں نااہلی سے موجودہ حکومت کو بدنام کرنے کا بھی الزام عائد کیا گیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر ظفر مرزا کی جانب سے پی ایم ڈی سی کو بھی پی ایم سی سے بدلنے کی کوشش کی گئی۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر ظفر مرزا پر 20 ملین ماسک اور حفاظتی سامان سمگل کرنے کا الزام بھی لگایا گیا ہے۔
خط کے مطابق معاون خصوصی برائے صحت نے ڈبلیو ایچ او کی منظوری اور ٹیسٹ کے بغیر تین بلین ٹائیفائڈ ویکسین انڈیا سے درآمد کیں جبکہ جونئیر ڈاکٹرز کو وفاقی ہسپتالوں میں سربراہان کے عہدوں سے نوازا۔
ینگ فارمسسٹ ایسوسی ایشن نے چیف جسٹس سے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کے خلاف کرمینل انویسٹیگیشن شروع کرنے کی استدعا کی ہے۔