وزارت دفاع کے حکام نے راولپنڈی سے اغوا ہونے والے کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم کو اپنی تحویل میں رکھنے کا اعتراف کر لیا۔
کرنل (ر) انعام الرحیم ایڈووکیٹ کے لاپتہ ہونے سے متعلق کیس کی سماعت لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جسٹس مرزا وقاص رؤف نے کی۔ دوران سماعت وزارت دفاع کے نمائندے نے عدالت کو بتایا کہ کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم ہمارے پاس ہیں، انعام الرحیم سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔
انعام الرحیم کے وکیل نے کہا کہ وزارت دفاع یا اس کا کوئی ادارہ انعام الرحیم کو اپنے پاس نہیں رکھ سکتا۔ عدالت نے سرکاری نمائندوں پر اظہار برہمی کرتے ہوئے ایڈیشنل اٹارنی جنرل کو کل پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ پنڈی بینچ نے کیس کی سماعت کل تک کے لیے ملتوی کر دی۔ یاد رہے کہ کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم لاپتہ افراد سے متعلق کیسوں کی پیروی کر رہے تھے اور انہیں 16 دسمبر کو راولپنڈی میں واقع ان کی رہائشگاہ سے اغوا کیا گیا تھا۔
انعام الرحیم کے صاحبزادے حسنین انعام نے میڈیا کو بتایا تھا کہ 16 دسمبر کی شب ساڑھے 12 بجے عسکری 14 میں واقع ان کی گھر کی گھنٹی بجی اور جب انہوں نے دروازہ کھولا تو سیاہ لباس میں ملبوس 8 سے 10 مسلح افراد ان کے گھر میں گھس آئے۔
حسنین انعام کے مطابق یہ افراد والد کو اسلحے کے زور پر زبردستی اپنے ہمراہ گاڑی میں ڈال کر ساتھ لے گئے اور انہیں دھمکی بھی دی کہ اگر کرنل ریٹائرڈ انعام الرحیم کی گمشدگی کو رپورٹ کیا تو اس کے نتائج اچھے نہیں ہوں گے۔