ثمن عباس نامی یہ اطالوی نژاد پاکستانی لڑکی ثمن عباس رواں سال مئی سے لاپتا ہے، پولیس اس کے قتل کا شبہ ظاہر کر رہی ہے، اب مہینوں کی تلاش کے بعد بالاخر اس کے چچا کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔
پاکستانی لڑکی ثمن عباس کے چچا کو فرانس سے گرفتار کیا گیا ہے، ان پر اپنی بھتیجی کو مبینہ طور پر قتل کرنے کا الزام ہے۔ پولیس کافی عرصے سے دانش حسنین نامی اس ملزم کے تعاقب میں تھی۔ ادھر اطالوی حکام نے اس کیس میں اہم گرفتاری کے بعد پاکستانی حکومت سے ثمن عباس کے والدین کو حوالے کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس اہم کیس کی تفتیش کرنے والے حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم دانش حسنین ماضی میں پرتشدد کارروائیوں میں ملوث رہے لیکن اس کے باوجود لاپتا لڑکی کے والدین نے اپنی بیٹی کی دیکھ بھال ایسے شخص کے سپرد کر دی۔
لاپتا لڑکی کے دوست نے الزام عائد کیا تھا کہ ثمن عباس مجھے پسند کرتی تھی لیکن اس کی فیملی اس کی زبردستی شادی کروانا چاہتی تھی جس کیلئے وہ راضی نہیں تھی۔ خیال رہے کہ ثمن عباس کے ممکنہ قتل کی تفتیش کیلئے 9 مئی کو اس کے 16 سالہ بھائی کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔
اطالوی حکام نے دانش حسنین کی گرفتاری کی تفصیلات سے میڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اب تک کی تفتیش میں جو بات سامنے آئی ہے اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ یہی شخص اس گھنائونے منصوبے کا اصل ماسٹر مائنڈ تھا۔
حکام نے کہا کہ ثمن عباس گمشدگی کیس کا یہ انتہائی اہم موڑ ہے، ہم مقتولہ کی لاش سمیت دیگر حقائق تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں، دانش حسنین کی گرفتاری ہمیں اس میں مدد دے سکتی ہے۔ ہم اس کیس میں ملوث دیگر گرفتار ملزمان کے بیانات کا کی روشنی میں اصل حقائق سے پردہ اٹھا سکیں گے۔