جبری گمشدگی کیس؛ 'PTI کا مقصد سیاسی فائدہ، تیاری مایوس کن تھی'

تاحیات نااہلی کیس کی آج کی سماعت سے واضح ہو گیا ہے کہ سپریم کورٹ پارلیمان کی قانون سازی کو برقرار رکھے گی۔ سابق چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے فیصلے میں نااہلی کی مدت تاحیات مقرر کی مگر اس کے بعد فیصل واؤڈا کیس میں اس فیصلے کی خلاف ورزی کی۔

جبری گمشدگی کیس؛ 'PTI کا مقصد سیاسی فائدہ، تیاری مایوس کن تھی'

جبری گمشدگیوں کے معاملے پر پی ٹی آئی کے سپریم کورٹ جانے سے امید پیدا ہوئی تھی کہ یہ مسئلہ بڑے پیمانے پر بحث کا موضوع بنے گا کیونکہ پی ٹی آئی کی بات عدالتوں میں سنی جاتی ہے۔ مگر آج کی سماعت دیکھ کر مکمل مایوسی ہوئی۔ پی ٹی آئی مکمل طور پر سیاسی مقاصد کے لیے سپریم کورٹ گئی تھی اور شعیب شاہین کسی تیاری کے بغیر پیش ہو گئے تھے۔ پی ٹی آئی اب بھی تھوڑی سمجھداری کا ثبوت دے تو ان کے ساتھ ساتھ اور بھی کئی لوگوں کا فائدہ ہو سکتا ہے۔ یہ کہنا ہے ماروی سرمد کا۔

نیا دور ٹی وی کے ٹاک شو 'خبرسےآگے' میں سید صبیح الحسنین نے بتایا تاحیات نااہلی کیس کی آج کی سماعت سے واضح ہو گیا ہے کہ سپریم کورٹ پارلیمان کی قانون سازی کو برقرار رکھے گی۔ سابق چیف جسٹس عمر عطاء بندیال نے فیصلے میں نااہلی کی مدت تاحیات مقرر کی مگر اس کے بعد فیصل واؤڈا کیس میں اس فیصلے کی خلاف ورزی کی۔ جبری گمشدگی کیس میں چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اعتزاز احسن کی درخواست میں تفریق ہے، اس میں بلاتفریق نام شامل نہیں کیے گئے۔

ماروی سرمد کے مطابق سہیل وڑائچ اپنے کالموں میں پیغام رسانی کا کام کرتے رہتے ہیں۔ سہیل وڑائچ جسٹس منیر کے نظریہ ضرورت کو جسٹیفائی کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو نہایت مایوس کن ہے۔ اس پیغام رسانی پہ جمہوری قوتوں کی خاموشی قابل افسوس ہے۔

میزبان رضا رومی تھے۔ 'خبرسےآگے' ہر پیر سے ہفتے کی شب 9 بج کر 5 منٹ پر نیا دور ٹی وی سے پیش کیا جاتا ہے۔