خاصہ دار فورس کا پولیس کو چارج دینے سے انکار

قبائلی ضلع مہمند کی لوئر سب ڈویژن یکہ غونڈ میں خاصادار فورس کے حکام نے واضح طور پر یہ کہا ہے کہ وہ اپنے علاقوں میں پولیس کی تعیناتی کے خلاف ہیں۔

انہوں نے ضلع مہمند کی انتظامیہ کے ساتھ ہونے والے جرگہ میں کہا کہ وہ کسی طور بھی مقامی سکیورٹی اور جیلوں کی ذمہ داری خیبرپختونخوا پولیس کے حوالے نہیں کریں گے۔



خاصہ دارفورس ایک قبائلی نیم عسکری سکیورٹی فورس ہے جس نے اس جرگے کا اہتمام اس وقت کیا جب خیبرپختونخوا کی جیل پولیس کے دو حکام صوبائی حکومت کے احکامات پر یکہ غونڈ جیل کا چارج لینے آئے تھے۔

خاصہ دار فورس کے نمائندے پشام گل نے جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا:’’ خاصہ دار فورس اور لیویز کے جوانوں نے خطے میں امن و امان قائم کرنے کے لیے قابلِ ذکر قربانیاں دی ہیں۔ ہمارے ساتھیوں کا لہو ابھی خشک بھی نہیں ہوا اور حکومت ہم سے چارج واپس لے کر پولیس کے حوالے کرنا چاہتی ہے۔‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ قبائلی سکیورٹی فورسز سے تعلیم یافتہ نوجوان منسلک ہیں جو مقامی سکیورٹی کو بہت اچھے انداز سے منتظم کر سکتے ہیں۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ خاصہ دار فورس اور لیویز کے ساتھ کیے گئے وعدوں پر عمل کرے۔



یاد رہے کہ پاکستان تحریکِ انصاف کی حکومت نے قبائلی سکیورٹی فورسز کو پولیس میں ضم کرنے کی یقین دہانی کروائی تھی۔

پشام گل نے کہا کہ وفاق کے زیرِانتظام تمام قبائلی علاقوں ( فاٹا) میں خاصہ دار فورس اور لیویز کے حکام اس یک نکاتی ایجنڈے پر متفق ہیں کہ وہ کسی کو بھی اپنا حق چھیننے نہیں دیں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ وہ قبائلی اضلاع میں پولیس تعینات کرنے کی بجائے قبائلی سکیورٹی فورسز کی تربیت پر توجہ دے۔